لاہور ہائیکورٹ ، بیلٹ پیپرز میں کسی بھی امیدوار کے حق میں ووٹ نہ دینے کیلئے درخواست پر وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیئے

منگل 5 جون 2018 00:05

لاہور۔4 جون(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 4 جون 2018ء)لاہور ہائیکورٹ نے بیلٹ پیپرز میں کسی بھی امیدوار کے حق میں ووٹ نہ دینے کی سہولت کی فراہمی کیلئے درخواست پر وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری محمد وسیم کی درخواست پر سماعت کی جس میں کسی امید وار کے حق میں ووٹ نہ دینے کی سہولت نو ٹا کا لفظ بیلٹ پیپرز میں شامل نہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا۔

درخواست گزار کے وکیل شیزار ذکا نے قانونی نکتہ اٹھایا کہ حق رائے دہی ہر شہری کا بنیادی اور جمہوری حق ہے۔ اس حق سے کسی کو محروم نہیں کیا جاسکتا۔ درخواست گزار کے وکیل نے نشاندہی کی کہ بیلٹ پیپرز میں کسی بھی امیدوار کے حق میں ووٹ نہ ڈالنے کی سہولت شامل نہیں ہے۔

(جاری ہے)

وکیل کے مطابق نو ٹا کی سہولت یا آپشن نہ ہونے کی وجہ سے ووٹر کا حق رائے محدود ہوجاتا ہے اور ووٹر کو نہ چاہتے ہوئے بھی کسی نہ کسی امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کیلئے مجبور ہوجاتا ہے۔

وکیل نے نشاندہی کہ کہ بھارت سمیت کئی ممالک میں بیلٹ پیپر میں نوٹا کی سہولت دی گئی ہے جس کے ذریعے اگر کسی امیدوار کو ووٹ نہ دینا چاہے تو وہ نوٹا پر نشان لگا دیتا ہے، درخواست میں یہ نشاندہی کی گئی کہ بیلٹ پیپر پر نوٹا کی آپشن ہر ووٹر کا بنیادی جمہوری حق ہے، اس لیے الیکشن کمیشن کو بیلٹ پیپرز میں نوٹا کا آپشن شامل کرنے کا حکم دیا جائے۔ درخواست پر مزید کارروائی 12 جون کو ہوگی۔