پیپلزپارٹی کی حامی ایڈمنسٹریشن ! پی ٹی آئی سندھ نے اعتراضات اٹھادیئے

موجودہ ایڈمنسٹریشن میں بیٹھے تمام افراد جیالے ہیں تبدیل کیاجائے ورنہ الیکشن نہیں لڑسکتے ، لیاقت علی جتوئی

بدھ 6 جون 2018 15:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 6 جون 2018ء)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء و سابق وزیراعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی نے سندھ میں ایڈمنسٹریشن کی صورتحال پر اعتراضات اٹھا دیے الیکشن کے بائیکاٹ کا عندیہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی دس سال حکومت رہی ہے اور بیشتر اضلاع میں ڈی سی ایس ایس پیز پیپلزپارٹی کے حامی ہے جو الیکشن کے عمل پر متاثر ہوسکتے ہیں اسی انتظامیہ کے ہوتے ہوئے ہم نے پچھلے دو الیکشن بھی دھاندلی کے ذریعے ہارے ہیں نیب سندھ میں کاروائیاں کرنے کی بجاء پیپلزپارٹی وزراء کو کلین چٹ دے چکی ہے سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال ٹالپر اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں ، ڈاکٹر عاصم حسین نے 460ارب روپے کی کرپشن کرکے نیا رکارڈ قائم کیا ، شرجیل انعام میمن نے بھی قومی خزانے کو اربوں کو چونا لگایا اور ٹنڈو جان محمد روڈ پر 85کروڑ کی مالیت کا گھر بنایا فیاض بٹ نے سولر سسٹم پروجکٹ میں اربوں روپے کے گھپلے کیے ،جبکہ پیپلز پارٹی کے جام خان شورو ، سہیل انور سیال دیگر وزراء اور ایڈمنسٹریشن نے بھی بھتی گنگا سے ہاتھ دہوئے ہیں اس قسم کے لوگوں کے خلاف اگر الیکشن سے قبل کاروائی نہیں ہوتی تو الیکشن شفاف نہیں ہوسکتے تحریک انصاف سندھ بھر سے اس بار پیپلزپارٹی کا مقابلہ کرنے جارہی ہے ، سندھ کابینہ ، لوکل گورنمنٹ اور پوری ایڈمنسٹریشن پیپلزپارٹی کی حامی ہے الیکشن سے قبل ان لوگوں کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی تو انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھ سکتے ہیں موجودہ انتظامیہ کو تبدیل کرکے نئی انتظامیہ ترتیب دیکر الیکشن کو شفاف بنایا جائے چیف جسٹس آف پاکستان ، چیف الیکشن کمشنر سے نوٹس لینے کا مطالبہ دیگر صورت انتخابات کا عمل متاثر ہوسکتا ہے اور تحریک انصاف سندھ میں الیکشن کا بائیکاٹ بھی کرسکتی ہے ۔