پرویز مشرف نے پاکستان واپسی کا فیصلہ کر لیا ، حتمی تاریخ کا اعلان بھی کردیا

نااہلی کے خلاف اپیل میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہو گا ، پرویز مشرف چترال ، جھنگ ،گوادر اور کراچی سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع کروائیں گے ، اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ خلاف آیا تب بھی مشرف پاکستان آ کر انتخابی مہم کی قیادت کریں گے ، اے پی ایم ایل سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت اتحادی جماعتوں کے ساتھ الیکشن میں حصہ لے گی، تحریک انصاف سے آئندہ انتخابات کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ، اے پی ایم ایل سیاسی عمل کے ذریعے سسٹم کا حصہ بننا چاہتی ہے ، غیر سیاسی عمل پر ہمیں یقین نہیں ، پرویز مشرف کو ملک کا آئندہ صدر بنانے کیلئے ڈیل کی باتیں درست نہیں، اے پی ایم ایل کے صدر ڈاکٹر امجدکی پریس کانفرنس

بدھ 6 جون 2018 22:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 6 جون 2018ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر)سید پرویز مشرف نے عید الفطر کے بعد پاکستان واپسی کا فیصلہ کر لیا ہے ، حتمی تاریخ کا اعلان نااہلی کے خلاف اپیل میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہو گا ، اے پی ایم ایل کے صدر ڈاکٹر محمد امجد نے کہا ہے کہ پرویز مشرف چترال ، جھنگ ،گوادر اور کراچی سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع کروائیں گے ، اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ خلاف آیا تب بھی پرویز مشرف پاکستان آئیں گے اور پارٹی کے لئے انتخابی مہم کی قیادت کریں گے ، اے پی ایم ایل سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت اتحادی جماعتوں کے ساتھ الیکشن میں حصہ لے گی ، آئندہ ایک دو روز میں ملک بھر سے پارٹی امیدواروں کا حتمی اعلان کر دیا جائے گاسپریم کورٹ کا انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں سے حلف نامہ لینے کا فیصلہ احسن اقدام ہے ، تمام امیدواروں کو 62اور63کے معیار پر پورا اترنا چاہیے،پاکستان تحریک انصاف سے آئندہ انتخابات کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہاربدھ کو اے پی ایم ایل کے صدر ڈاکٹر محمد امجد نے گزشتہ روز افطار ڈنر سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اے پی ایم ایل کے چیف آرگنائزر سید فقیر حسین بخاری بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر محمد امجد نے پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ یکم جون کو دبئی میں سید پرویز مشرف کی سربراہی میں پارٹی کی کور کمیٹی کااجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ آل پاکستان مسلم لیگ ملک بھر سے انتخابات میں حصہ لے گی اور اہلیت کی بنیاد پر ٹکٹیں دی جائیں گی۔

سید پرویز مشرف الیکشن 2018ء میں قومی اسمبلی کے چار حلقوں چترال I ، جھنگ ، گوادر اور کراچی سے الیکشن لڑیں گے۔ الائنس کا کوئی انتخابی نشان نہیں تھا اس لئے یہ طے پایا ہے کہ آل پاکستان مسلم لیگ اتحادی جماعتوں کے ساتھ جہاں ضروری ہوا وہاں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرے گی ، تمام اتحادی جماعتیں اپنے اپنے انتخابی نشان کے تحت الیکشن میں حصہ لیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کو سپریم کورٹ پرویز مشرف کی جانب سے تاحیات نااہلی کے خلاف اپیل کا فیصلہ سنائے گی ، 3 نومبر کو ایمرجنسی کے نفاذ کی بنیاد پر سید پرویز مشرف کو تاحیات نااہل قرار دیا گیا تھا جبکہ اس مقدمہ کا ابھی فیصلہ نہیں آیا ، توقع ہے سپریم کورٹ ہمارے ساتھ انصاف کرے گی۔

ڈاکٹر محمد امجد نے بتایا کہ پرویز مشرف عید کے فوراً بعد پاکستان آئیں گے اور اسلام آباد میں اتریں گے تاہم حتمی تاریخ کا اعلان سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ سے نااہلی کیس کا فیصلہ ہمارے خلاف آیا تب بھی پرویز مشرف پاکستان آئیں گے اور انتخابات میں پارٹی کی قیادت کریں گے۔سپریم کورٹ کا انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں سے حلف نامہ لینے کا فیصلہ احسن اقدام ہے ، تمام امیدواروں کو 62اور63کے معیار پر پورا اترنا چاہیے،پاکستان تحریک انصاف سے آئندہ انتخابات کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ آل پاکستان مسلم لیگ سیاسی عمل کے ذریعے سسٹم کا حصہ بننا چاہتی ہے ، غیر سیاسی عمل پر ہمیں یقین نہیں ، پرویز مشرف کو آئندہ ملک کا صدر بنانے کی ڈیل کی باتیں درست نہیں ہیں۔ پریس کانفرنس سے ڈاکٹر فقیر حسین بخاری نے بھی خطاب کیا اور انتخابی تیاریوں اور امیدواروں کے حوالے سے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔