جاپانی وزیرِ خزانہ ایک سال کی تنخواہ سے دستبردار

منگل 5 جون 2018 10:20

ٹوکیو ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 5 جون 2018ء) جاپان کے وزیرِخزانہ تارو آسو نے کہا ہے کہ وہ اپنی ایک سال کی تنخواہ سے دستبردار ہوں گے اور اپنی وزارت میں دستاویزات میں کی گئی غیرقانونی تبدیلیوں کی ذمہ داری بھی قبول کریں گے۔ جاپان کے نشریاتی ادارے کے مطابق ٹوکیو میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر خزانہ نے سکول دستاویزات میں تبدلی کی معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ایک سال کی تنخواہ سے ستبردار ہونے کے ساتھ ساتھ غیرقانونی تبدیلیوں کی ذمہ داری بھی قبول کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سرکاری افسران کو انتظامیہ کی دستاویزات میں کبھی جعلسازی نہیں کرنی چاہیے اور نہ ہی ایسی دستاویزات پارلیمان میں پیش کرنی چاہئیں۔ آسو نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات کا رونما ہونا انتہائی افسوسناک ہے اور عہدیداران نے سودے کے مذاکرات کے ریکارڈ کے ساتھ جو کچھ کیا وہ انتہائی غیر موزوں تھا۔ وزیر خزانہ آسو نے اپنے منصب پر فائز رہنے کا ارادہ ظاہر کیا تاکہ ایسے اسکینڈل کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنے کی کوششوں کی قیادت کریں اور اس وزارت پر عوام کا اعتماد بحال کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :