بھارت، نیفا وائرس سے17 افراد ہلاک،

1407 مریضوں طبی تنہائی کا شکار نیفا وائرس کی ویکسین نہ ہونے سے اموات کا سدباب نہیں کیا جا سکا، سبب پھلوں پر پلنے والی چمگادڑیں ہیںڈبلیو ایچ او

منگل 5 جون 2018 16:54

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 5 جون 2018ء)بھارت میں چمگادڑوں سے پھیلنے والے مہلک وائرس نیفا کی وجہ سے 17 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ 1407 مریضوں کو طبی تنہائی میں رکھا گیا ہے، نیفا وائرس کی ویکسین نہ ہونے سے اموات کا سدباب نہیں کیا جا سکا، وائرس کا سبب پھلوں کے رس پر پلنے والی چمگادڑیں ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابقبھارت میں چمگادڑوں سے پھیلنے والے مہلک وائرس نیفا کی وجہ سے 17 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ 1407 مریضوں کو طبی تنہائی میں رکھا گیا ہے۔

کوزی کوڑ ہیلتھ کلینک کے ڈاکٹر جیاسری نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ 31 مئی تک کی رپورٹوں کے مطابق 18 افراد میں اس وائرس کی تشخیص کی گئی تھی جن میں سے 17 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جیاسری نے کہا ہے کہ مریضوں کی اکثریت کوزی کوڑاور مالاپرام کی تحصیلوں میں دیکھنے میں آئی ہے اور ان مریضوں کو ان کے گھروں میں طبی تنہائی میں رکھا گیا ہے جہاں انہیں طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

عالمی صحت کی تنظیم WHO کے مطابق تا حال نیفا وائرس کی ویکسین دریافت نہیں ہوئی، حفاظتی اقدامات کے نتیجے میں وائرس کے خلاف جلد طبی اقدامات کر کے مریضوں میں بخار اور بیماری کی شدت میں جزوی طور پر کمی آئی ہے لیکن اموات کا سدباب نہیں کیا جا سکا۔نیفا وائرس کے نتیجے میں مریض میں سر میں درد، بخار، پٹھوں میں درد اور نزلے جیسی علامتیں ظاہر ہوتی ہیں اور بعد کے مراحل میں سرچکرانے ، تھکن اور بیہوشی جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

یہ وائرس سب سے پہلے ملایشیا کے علاقے نیفا سے ایک وبا کی شکل میں شروع ہوا اور اس کے بیالوجک اسلحہ ہونے کے بارے میں بھی دعوے کئے جا رہے ہیں۔زیادہ تر سنگاپور، بھارت اور بنگلہ دیش میں دیکھے جانے والے اس وائرس کا سبب پھلوں کے رس پر پلنے والی چمگادڑیں ہیں۔