اردن، وزیر اعظم کا استعفیٰ بھی احتجاج نہ روک سکا

آئی ایم ایف کے حکم پر نافذ ٹیکس بل کی واپسی تک احتجاج جاری رہے گا

منگل 5 جون 2018 16:54

اومان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 5 جون 2018ء)اردن میں وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کے باوجود احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تھم نہ سکا،آئی ایم ایف کے حکم پر معاشی اصلاحات کے خلافاحتجاج کا دائرہ کار وسیع ہو گیا، ٹیکس بل کی واپسی تک احتجاج جاری رہے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے ملک میں جاری حکومت مخالف احتجاج کے پیش نظر وزیراعظم کے استعفے کو قبول کیا ہے تاہم مظاہرین کا کہنا ہے کہ کابینہ میں تبدیلی کے باوجود بدھ کے روز احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

اردن میں عالمی مالیاتی فنڈ کی ہدایت کے مطابق، معاشی اصلاحات کے نتیجے میں ہونے والی مہنگائی کے خلاف گزشتہ روز سے احتجاج جاری ہے ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ان کی معاشی حیثیت کو کم تر کردیا گیا اور انھیں ٹیکس کے مطابق خدمات نہیں دی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل وزیرتعلیم عمر الزاز کو ہانی الملقی کے بعد وزیراعظم کے طور پر سامنے لایا گیا ہے جبکہ مستعفی وزیراعظم ان کی جگہ نئے وزیراعظم کی تقرری تک نگراں وزیراعظم کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کی جانب سے پارلیمان میں بھیجے گئے ٹیکس بل کی واپسی تک احتجاج جاری رکھیں گے کیونکہ اس بل سے عوام کا معیار زندگی بری طرح متاثر ہوگا۔