ابھی جو کتاب شائع نہیں ہوئی اور اس پر چار پریس کانفرنسز کر دی گئی ہیں ،اس کتاب میں ہے کیا جس کی پردہ داری ہے ‘ مریم اورنگزیب

پی ٹی آئی والے عمران خان کی ذاتی زندگی کاتحفظ کرتے کرتے تھک گئے ہیں ، ہمیں ذاتی زندگی سے کوئی واسطہ نہیں،کتاب کو سپورٹ نہیں کررہے مسلم لیگ (ن) متحد ہے اورشہباز شریف کا بیانیہ او رسلوگن بھی ووٹ کو عزت دو ہے ،عام انتخابات میں (ن) لیگ کامیاب ہو گی‘ میڈیا سے گفتگو

بدھ 6 جون 2018 18:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 6 جون 2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے عمران خان کی ذاتی زندگی کاتحفظ کرتے کرتے تھک گئے ہیں ،ایسی کتاب جو ابھی شائع نہیں ہوئی اس پر چار پریس کانفرنسز کر دی گئی ہیں اس میں ایسا کیا ہے جس کا پی ٹی آئی والوں کو ڈر ہے ،ریحام خان پی ٹی آئی سربراہ کی سابقہ اہلیہ ہیں انہوں نے کتاب لکھی ہے اس میں مسلم لیگ (ن) کاکیا عمل دخل ہے اور قطعی طور پر اس کتاب کو سپورٹ نہیں کر رہے ،مسلم لیگ (ن) متحد ہے اورشہباز شریف کا بیانیہ او رسلوگن بھی ووٹ کو عزت دو ہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے ماڈل ٹائون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کے پارلیمنٹری بورڈ زمیں جمہوری اور شفاف طریقے سے انٹرویو کاسلسلہ جاری ہے اور بورڈز ہی ٹکٹوں کا حتمی فیصلہ کریں گے ،اس عمل کے دوران کسی سفارش کو قبول نہیں کیا جائے گا جبکہ پی ٹی آئی لوٹوں اور اے ٹی ایمز کو ٹکٹیں دے رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ مسلم لیگ (ن) 25جولائی کو کامیاب ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے کیونکہ اس کی حکومت نے بھرپور خدمت کی ہے اور عوام کو اس کی کارکردگی پر اعتماد ہے ۔ انہوںنے کہا کہ وفاق اور پنجاب کی حکومتوں کی کارکردگی سب کے سامنے ہے اور اس میں کوئی ابہام نہیں ۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے سڑکوں ، موٹر ویز ، توانائی ،پانی اور معیشت کی بحالی کے جو منصوبوں منصوبے شروع اور مکمل کئے گئے اس کی پاکستان کی 65سالہ تاریخ میں مثال نہیں ملتی ۔

صرف وفاق او رپنجاب نے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں جو انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں باقی کہیں اسکی مثال نظر نہیں آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کا فیصلہ کارکردگی پر ہونا چاہیے نا ں کہ بہتان بازی ، الزام تراشی ، جھوٹ اور انتشار پر مبنی ہو ۔ پانچ سال ایک پارٹی کے سربراہ نے انتشار، جھوٹ ، الزامات ، پگڑی اچھالنے، بہتان بازی کی سیاست کی اور اب تک جتنے بھی قومی اور بین الاقوامی سروے آئے ہیں اس میں اسے مسترد کیا گیا ہے اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو خدمت کی سیاست اور کارکردگی کے طو رپر سامنے لایا گیا ہے اور آج ہم اس پر فخر کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) متحد ہے اوروزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف بتا چکے ہیں کہ ان کا بیانیہ اور سلوگن بھی ووٹ کو عزت دو ہے ،اس پر بار بار بات ہو چکی ہے او راب اسے ختم ہونا چاہیے اور اس بیانیے سے آگے بڑھ کر کارکردگی کے اوپر جانا چاہیے ۔ جو لو گ پارٹی کو چھوڑ کر گئے ہیں وہ کبھی مسلم لیگ (ن) کا حصہ تھے ہی نہیں۔

آج پارلیمنٹری بورڈز میں بیٹھی شخصیات کو دیکھ لیا جائے یہ ویہی لوگ ہیں جو 1980،90کی دہائی،2000اور اس کے بعد بھی تھے اور آج 2018 کے فیصلے بھی وہی لوگ کر رہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان میں وقت پر انتخابات ہونا عوام کا مطالبہ ہے ،کوئی بھی طاقت انتخابات کو آگے پیچھے نہیں کر سکتی۔نوازشریف افطار پارٹی میں جاتے ہیں تو وہ جلسہ بن جاتا ہے ۔آئندہ عام انتخابات میں ووٹرکا ٹرن آئوٹ بہت زیادہ ہو گا کیونکہ عوام سب سے زیادہ ووٹ اس پارٹی کو دیں گے جنہوں نے ان سے کئے گئے وعدے پورے کئے۔

بتایا جائے کسی بھی وزیر اعلی کی پانچ سالہ کارکردگی پر پریس کانفرنس کی گئی ہو بلکہ دوسرے صرف جھوٹ اوربہتان بازی کررہے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مریم نواز نے کس حلقے سے انتخاب لڑنا ہے اس کا فیصلہ قیادت فیصلہ کرے گی یہ تمام فیصلے اجتماعی طورپرہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے کبھی بھی ذاتیات کی سیاست نہیں کی ، پی ٹی آئی نے یہ سیاست کی او راس کے بیج بوئے ۔

ریحام خان نے عمران خان سے شادی کی پھر انہیں طلاق ہوئی اگر سابقہ بیوی نے کوئی کتاب لکھی ہے تو اس میں (ن) لیگ کا عمل دخل کیسے آگیا،خواتین کو سیاست میں نہیںگھسیٹنا چاہیے ۔کتاب میں ایسا کیا ہے جس کا ڈر ہے کہ ابھی جو کتاب شائع نہیں ہوئی اور اس پر چار پریس کانفرنسز کر دی گئی ہیں ،اس کتاب میں ہے کیا جس کی پردہ داری ہے ۔پی ٹی آئی والے عمران خان کی ذاتی زندگی کاتحفظ کرتے کرتے تھک گئے ہیں ہیں ۔

مسلم لیگ (ن) اس کتاب کو سپورٹ نہیں کررہی یہ آئے یا نہ آئے ہمارا اس سے کوئی واسطہ نہیں ،ہمارا عمران کی ذاتی زندگی سے کوئی تعلق نہیں ہم کارکردگی پر بات کرتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ملک میں صحافی نہیں ہر انسان کی سکیورٹی ریاست اور اداروں کی ذمہ داری ہے ،صحافیوں کے ساتھ جو واقعات پیش آئے اس کی تحقیقا ہونی چاہیے ۔انہوںنے کہا کہ اصغر خان کیس سپریم کورٹ میں ہے اس پر کچھ کہنا قبل از وقت ہے نوازشریف وکلا ء سے مشاورت کررہے ہیں ۔