سپریم کورٹ میں کالاباغ ڈیم ریفرنڈم کرانےکی درخواست سماعت کےلیےمقرر

کالاباغ ریفرنڈم درخواست پانی کی قلت کےازخودنوٹس کےساتھ نمٹائی جائےگی

جمعرات 7 جون 2018 19:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 7 جون 2018ء):سپریم کورٹ میں کالاباغ ڈیم ریفرنڈم کرانےکی درخواست سماعت کےلیےمقرر کر لی گئی۔درخواست کی سماعت کراچی رجسٹری میں کروائی جائے گی۔کالاباغ ریفرنڈم درخواست پانی کی قلت کےازخودنوٹس کےساتھ نمٹائی جائےگی۔تفصیلات کے مطابق کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے لیے چلنے والی سوشل میڈیا مہم نے عوا م سمیت سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کو متحرک کر دی ہے۔

آج ایک شہری کی جانب سے سپریم کورٹ میں کالاباغ ڈیم ریفرنڈم کرانےکی درخواست دی تھی ،جسے سماعت کے منظور کر لیا گیا ہے۔درخواست کی سماعت کراچی رجسٹری میں کروائی جائے گی۔کالاباغ ریفرنڈم درخواست پانی کی قلت کےازخودنوٹس کےساتھ نمٹائی جائےگی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ 2 روز قبل سپریم کورٹ میں کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے درخواست سماعت کے لیے منظور کی گئی تھی ۔

رخواست گزار جسٹس (ر) سردار طارق نے سپریم کورٹ میں دائر اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ پانی کی قلت اور ڈیمز کی تعمیر کسی سیاسی جماعت کی ترجیح نہیں۔ بیس سال سے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے لیے کیس لڑ رہا ہوں۔ ہر سیاسی جماعت کے لیے الیکشن سے قبل ڈیمز کی تعمیر کا وعدہ لازمی قرار دیا جائے۔ الیکشن میں ووٹ کے ساتھ کالا باغ ڈیم پر ریفرنڈم کی پرچی بھی شامل کی جائے۔

اڑتالیس سال سے ملک میں کوئی ڈیم نہیں بنا۔یاد رہے کہ پاکستان دنیا کے ان 17 ممالک میں شامل ہے جو پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ پاکستان کے قیام کے وقت ملک میں ہر شہری کے لیے 5600 کیوبک میٹر پانی تھا جو اب کم ہو کر 1000 کیوبک میٹر رہ گیا ہے اور سال 2025ء تک یہ 800 کیوبک میٹر رہ جائے گا۔ پاکستان کونسل برائے تحقیقِ آبی ذخائر (پی سی آر ڈبلیو آر) کے مطابق سال 2025ء تک پاکستان میں پانی کی شدید قلت واقع ہوجائے گی۔