بھارتی ریاست اتر پردیش میں کھدائی کے دوران چار ہزار سال قدیم بگھیوں کی باقیات دریافت

بدھ 6 جون 2018 11:00

میرٹھ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 6 جون 2018ء) بھارتی ریاست اتر پردیش میں ماہرین آثار قدیمہ نے کھدائی کے دوران چار ہزار سال قدیم بگھیوں کی باقیات دریافت کی ہیں۔ بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع باغ پت کے گائوں سنالی میں گذشتہ مارچ میں شروع کی جانے والی کھدائی کے دوران تلواریں ، خنجر، تابوت اور کنگھیاں اور زیورات بھی برامد کئے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس علاقے کی تہذیب بھی بابل اور یونان کی قدیم تہذیبوں کی ہم عصر تھی۔

ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق کھدائی کے دوران دریافت ہونے والی اشیاء کا تعلق کانسی کے دور( 2000 تا 1800 قبل مسیح ) سے ہے۔ تلواروں اور خنجروں کی دریافت سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس تہذیب سے تعلق رکھنے والے افراد جنگجو تھے۔

(جاری ہے)

کھدائی کے دوران تین قبرستانوں کے شواہد بھی ملے ہیں۔ قبرستانوں کے قریب بگھیوں کی دریافت سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکمران طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی میتوں کو تدفین کے لئے بگھیوں پر لایا جاتا تھا۔

کھدائی کے دوران ایک ایسا تابوت بھی ملا ہے جس پر تانبے کی پلیٹس لگی ہیں جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ اس تابوت کو کسی اہم شخصیت کی تدفین کے لئے استعمال کیا گیا۔اس تابوت کو پیپل کے پتوں کی شکل کے کرائونز اور بیل بوٹوں سے بھی سجایا گیا تھا۔اس تابوت سے ہندوستان کی قدیم تہذیب کی ترقی کا بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اس مقام پر کھدائی کے دوران تانبے اور مٹی کے برتن اور شیشے بھی دریافت ہوئے ہیں۔ ماہرین کے اندازے کے مطابق اس بات کا امکان موجود ہے کہ اس جگہ پر چار ہزار سال پہلے مقیم لوگوں کا تعلق ہڑپہ کی تہذیب سے تھا۔

متعلقہ عنوان :