سپریم کورٹ، پیپلز پارٹی کا نام اور نشان الاٹ کرنے سے متعلق ناہید خان کی درخواست کی سماعت ، پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کو دوبارہ نوٹس جاری

بدھ 6 جون 2018 22:38

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 6 جون 2018ء) سپریم کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی کا نام اور نشان الاٹ کرنے سے متعلق ناہید خان اور صفدر عباسی کی جانب سے دائر درخواست پر پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے جنرل سیکرٹری کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ عدالت نے الیکشن کمیشن سے صفدر عباسی کی نئی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ورکرز کے بارے میں تفصیلات طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی۔

بدھ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پرپیپلز پارٹی کے سابق جنرل سیکر ٹری ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ نے عدالت میں پیش ہو کربتایا کہ اب وہ جنرل سیکرٹری نہیں رہے، اس لئے نئے جنرل سیکرٹری کو نوٹس جاری کئے جائیں۔

(جاری ہے)

ان کامزید کہنا تھا کہ صفدر عباسی نے نئی سیاسی جماعت رجسٹر کروالی ہے اور الیکشن کمیشن سے نشان الاٹ کرنے کے لیے درخواست بھی دیدی ہے۔

اس طرح وہ پیپلزپارٹی کے نام اور نشان کا حق نہیں رکھتے، اگر ماتحت عدالتوں اور فورم پر ناہید خان پارٹی پیپلز پارٹی کی ملکیت ثابت نہیں کرسکیں تو یہاں سپریم کورٹ میں بھی ان کا موقف سٹینڈ نہیں کرتا۔ لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ وہ کیس میں بطور وکیل پیش ہوں گے۔ ناہیدخان کے وکیل ایڈووکیٹ افتخار گیلانی نے موقف اپنایا کہ پیپلز پارٹی ان کے موکل کی جماعت ہے، نشان بھی اسے الاٹ ہونا چاہئیے، یہی اصل پیپلز پارٹی ہے۔ بعدازاں عدالت نے نوٹس جار ی کرتے ہوئے مزید سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی ۔