دُبئی: مساج کے بہانے پُرتگالی شہری کی برہنہ ویڈیو بنانے پر تین افریقی باشندوں کو قید کی سزا

برہنہ تصاویر انٹرنیٹ پر پوسٹ کرنے کی دھمکی کی آڑ میں رقم اور قیمتی سامان بھی ہتھیا لیا تھا

جمعرات 7 جون 2018 17:24

دُبئی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 7 جون 2018ء)تین افراد کو ایک پُرتگالی تاجر کو ہوٹل کے کمرے میں خاتون کے ساتھ جنسی عمل کرنے کی ترغیب دے کر حملہ آور ہونے‘ اُس کی فلم بنانے‘ دھمکی دینے اور لُوٹنے کے جُرم میں ایک ایک سال قید کی سزا سُنا دی گئی۔ واقعات کے مطابق 65 سالہ پُرتگالی باشندے سے ایک خاتون نے واٹس ایپ پر رابطہ کر کے کہا کہ وہ جنوبی افریقہ کی رہنے والی ہے اور اُسے مساج کروانے کی آفر کی۔

جس پر انہوں نے بُر دبئی کے ہوٹل کے ایک کمرے میں ملنے کا ارادہ بنا لیا۔ جب وہ ہوٹل کی لابی میں پہنچا تو اُسے پتا چلا کہ رابطہ کرنے والی خاتون کا تعلق جنوبی افریقہ نہیں بلکہ نائیجیریا سے ہے۔ خاتون نے پُرتگالی شہری سے کہا کہ وہ اُس کے کمرے میں کچھ وقت اُس کے ساتھ گزارے۔

(جاری ہے)

جب پُرتگالی خاتون کے کمرے میں پہنچا تو وہاں اُس کے پہلے سے موجودتین نائیجیرین ساتھیوں نے اُسے پکڑ کر باندھ دیا اور برہنہ کرنے کے بعد اُس کی ویڈیو بنانی شروع کر دی۔

ملزمان ساتھ ساتھ اُسے دھمکی دیتے رہے کہ اگر اُس نے اپنے پاس موجود رقم اُن کے حوالے نہیں کی تو وہ اُس کی برہنہ فوٹوز انٹرنیٹ پر پوسٹ کر دیں گے۔ ملزمان پُرتگالی تاجر کو کمرے میں بند کر کے اُس سے پانچ ہزار اماراتی درہم کی رقم اور دوسرا قیمتی سامان لُوٹ کر فرار ہو گئے۔ انہوں نے بعد میں اُس کے کریڈٹ کارڈ سے گیارہ ہزار درہم کی مالیت کے موبائل فون بھی خریدے۔

پرتگالی شہری کے مطابق انہوں نے بعد میں اُسے وائس میسجز اور ایس ایم ایس کے ذریعے دھمکی دی کہ اگر اُس نے پولیس کو اس واقعے کی اطلاع کی تو اُس کی برہنہ تصاویر انٹرنیٹ پر پوسٹ کر دی جائیں گی۔ پولیس نے ہوٹل میں ملزمان کی جانب سے کمرہ بُک کرائے جانے کی تفصیلات سے اُن کا پتا لگا کر اُنہیں گرفتار کر لیا۔ ان تین ملزمان میں ایک 33سالہ دُکاندار‘ ایک 25 سالہ خاکروب جبکہ تیسرا ملزم 27 سالہ ہے۔

عدالت نے ملزمان کو پُرتگالی باشندے سے دھوکا دہی‘ اُس پر حملہ آور ہونے‘ رقم لُوٹنے‘ اُس کی برہنہ حالت میں وڈیو بنانے اور بدنام کرنے کی دھمکی دینے کے الزامات کے تحت سزا سُنائی ہے۔ ملزمان کو سزا پُوری کرنے کے فوری بعد ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔ جبکہ پُرتگالی شہری سے رابطہ کرنے والی ملزمہ تاحال مفرور ہے۔ ملزمان کو فیصلے کے خلاف اپیل کا قانونی حق دیا گیا ہے۔