متحدہ عرب امارات: دُوسرے مُلک کے لیے جاسوسی کا الزام

پانچ افراد کو قید کی سزا

جمعہ 8 جون 2018 16:49

ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 8 جون 2018ء)متحدہ عرب امارات کی عدالت نے39 سالہ سوڈانی کو ایک دُوسرے ملک کے لیے جاسوسی کا مُرتکب قرار دے کر عمر قید کی سزا سُنائی ہے۔ سزا کے خاتمے کے فوری بعد ملزم کو ڈی پورٹ بھی کر دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق ابو ظہبی کی وفاقی عدالت برائے اپیل نے قرار دیا کہ سوڈانی باشندہ ایمن مامون حسن محجوب امارات کے سرکاری محکموں میں جاسوسی کی خاطر اہم عہدوں پر فائز افراد سے حساس نوعیت کی معلومات حاصل کرنے کا قصور وار پایا ہے۔

امارات کے سرکاری محکموں اور بینک صارفین کے اثاثوں اور دُوسری انتہائی حساس اور اہم تفصیلات حاصل کرنے کی غرض سے ایمان مامون نے کچھ اہم عہدوں پر فائز لوگوں کی ناجائز طور پر خدمات حاصل کیں۔

(جاری ہے)

عدالت کے مطابق اس عمل سے مُلک کے مفادات کو نقصان پہنچ سکتا تھا اور مُلک کی اہم شخصیات اور اداروں کی ساکھ متاثر ہو سکتی تھی۔ عدالت نے اس مقدمے میں ایک امارتی شہری عبدالعزیز محمد عبدالعزیز کو جاسوسی کے الزام میں10 سال قید اور ایک لاکھ اماراتی درہم جُرمانے کی سزا سُنائی ہے۔

اس مقدمہ میں عدالت نے 36 سالہ شہری تمیم السعدادی محمد ابوالعز کو دس سال قید اور ایک لاکھ پچاس ہزار اماراتی درہم جُرمانہ‘ جبکہ51 سالہ اید خالد طحہٰ احمد اور 41 سالہ لِبنین صالح قہوجی کو دس سال قید اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا سُنائی ہے۔ ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اعلیٰ عہدوں کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے امارت کے سرکاری محکموں اور بینک صارفین سے متعلقہ اثاثوں اور بینک کے اہم راز کی معلومات ایک غیر مُلک کے انٹیلی جنس نیٹ ورک کے ایجنٹ کو فراہم کیں۔

عدالت نے تمام مجرموں کو عدالتی کارروائی کا خرچہ بھی ادا کرنے کی ہدایت کی۔ تاہم عدالت نے اس مقدمے میں تینتالیس سالہ یمنی باشندے یمنی طحہٰ عبدالغفار عبدالقادر حسن کو جاسوسی کے لگائے گئے الزامات سے بری قرار دے دِیا۔