پاکستان کے خلاف گرے ہائی برڈ جنگ سے متعلق اہم انکشاف

ہماری سرحدوں کے قریب ہی دہشتگردوں کو تربیت فراہم کی گئی۔ جنرل زبیر محمود حیات

جمعہ 8 جون 2018 17:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 8 جون 2018ء): پاکستان کے خلاف گرے ہائی برڈ جنگ سے متعلق جنرل زبیر محمود حیات نے اہم انکشاف کر دیا ہے۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ گرے ہائی برڈ جنگی طریقہ کار مشرقی پاکستان میں ہمارے خلاف استعمال کیا گیا تھا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ گرے زون ہائی برڈ چیلنجز میں مجرمانہ سرگرمیاں اور دیگر طریقہ کار شامل ہیں، ایسے طریقہ کار سے مخصوص سیاسی و غیر سیاسی اہداف کو حاصل کیا جاتا ہے۔

اس طریقے میں ریاستی اداروں پر عدم اعتماد کو فروغ دیا جاتا ہے۔  پاکستان میں گرے ہائی برڈ جنگی طریقہ کار کا استعمال دشمن کی جانب سے جاری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ گرے ہائی برڈ جنگی طریقہ کار کو ایک مخصوص وقت تک محدود کرنا ضروری ہوتا ہے۔ ہماری سرحدوں کے قریب ہی دہشتگردوں کو تربیت فراہم کی گئی۔ 1971ء میں گرے ہائی برڈ جنگی طریقہ کار زبان زد عام نہیں تھا۔

خیال رہے کہ گذشتہ کافی عرصہ سے پاکستان دہشتگردی کا شکار رہا ہے۔ پاکستان کے ہمسایہ ممالک بھارت اور افغانستان کے بھی پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔ پاکستان نے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا جس کے تحت سینکڑوں دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا ۔ یہی نہیں پاکستان نے بلوچستان میں منافرت کو فروغ دینے اور ملک میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو بھی گرفتار کیاتھا۔

کلبھوشن یادیو اس وقت پاکستان کی حراست میں ہے، کلبھوشن یادیو کی پاکستان میں گرفتاری پر بھارت کی جانب سے کافی واویلا کیا گیا ۔ بھارتی حکام نے پہلے پہل تو کلبھوشن یادیو کو بھارتی افسر ماننے سے انکار کیا لیکن پھر پاکستان کی جانب سے دیے گئے پختہ ثبوتوں نے بھارتی حکام کی بولتی بند کر دی۔