پاکستان تحریک انصاف میں ٹکٹوں کی لڑائی شدت اختیار کر گئی ، شہریار آفریدی نے ٹکٹ لینے سے انکار کر دیا

مجھے میری ٹیم دی جائے ورنہ الیکشن نہیں لڑوں گا ، میرے ساتھ صوبائی حلقوں میں نا قابل قبول امیدواروں کو ٹکٹ جاری کئیے گئے ہیں،شہریار آفریدی کا موقف

جمعہ 8 جون 2018 23:58

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 8 جون 2018ء):پاکستان تحریک انصاف میں ٹکٹوں کی لڑائی شدت اختیار کر گئی ،سابق ایم این اے شہریار آفریدی نے ٹکٹ لینے سے انکار کر دیا۔شہریار آفریدی کا موقف ہے کہ مجھے میری ٹیم دی جائے ورنہ الیکشن نہیں لڑوں گا ، میرے ساتھ صوبائی حلقوں میں نا قابل قبول امیدواروں کو ٹکٹ جاری کئیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے آج ملک بھرسے اپنے انتخابی امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے ۔صرف کچھ حلقوں کے علاوہ باقی تمام حلقوں کا فیصلہ ہو چکا ہے اور امیدواروں کو ٹکٹ جاری کر دئیے گئے ہیں ۔اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے بڑے بڑے رہنماوں کے نام تحریک انصاف کی جاری کردہ ٹکٹ ہولڈرز کی لسٹ میں شامل نہیں تھے ۔

(جاری ہے)

جن میں محمد علی ، شہریار آفریدی ،شوکت یوسزئی اور تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے والی سابق وفاقی وزیر فردوس عاشق اعوان بھی شامل تھیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شہریار آفریدی کے پارٹی کے ساتھ اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں ۔پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم این اے شہریارآفریدی نے ٹکٹ لینے سے انکار کر دیا ہے۔خبر کے مطابق ان کے سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کے ساتھ شدید اختلافات ہیں ۔شہریار آفریدی نے اپنے ساتھ دئیے جانے والے صوبائی حلقوں کے تمام ٹکٹوں پر اعتراض کر دئیے ہیں ۔

اس پر بات کرتے ہوئے شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ جن لوگوں کو صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ دئیے گئے وہ مجھے قابل قبول نہیں ہیں ، مجھے انتخابات لڑنے کے لیے اپنی ٹیم چاہیے ۔انکا اعتراض ہے کہ پی کے 80 میں ایک ایسے شخص کو پاکستان تحریک انصاف کا صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دے دیا گیا ہے جس کو پارٹی کی بنیادی رکنیت حاصل نہیں ہے ۔انکا کہنا تھا کہ پی کے 82سے سید افتخار حسین کو ٹکٹ کیوں نہیں دیا گیا ۔انکا کہنا تھا کہ اگر یہی حالات رہے اور مجھے میری ٹیم نہ دی گئی تو میں الیکشن نہیں لڑوں گا۔