ایف آئی اے نے ا صغر خان کیس کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا ، شہباز شریف کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ

ہفتہ 9 جون 2018 18:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 9 جون 2018ء) سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایف آئی اے حکام نے شریف فیملی کے خلاف اصغر خان کیس کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے شہباز شریف کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یونس حبیب نے 2012 ء میں ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ شہباز شریف کو 25 لاکھ روپے 1993 ء میں ادا کئے گئے ۔

ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ عدالت عظمیٰ میں جمع کروائی گئی اصغر رپورٹ میں پیش رفت سے آگاہ کیا گیا ہے اور عدالت کو بتایا گیا ہے کہ اصغر خان کیس میں سیاستدانوں کو ملنے والی فنڈنگ میں چھ اہم افراد کو کرادچی آفس طلب کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا جن افراد کو تحقیقات کیلئے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی جانب سے کراچی آفس طلب کیا گیا ہے ان میں یونس حبیب‘ یونس میمن‘ آفاق احمد‘ جام معشوق ‘ جام حیدر اور امتیاز شیخ کے نام شامل ہیں تمام افراد کو اصغر خان کیس سے متعلق تمام دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہیں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور جاوید ہاشمی کو اداکی جانے والی رقم سے متعلق پولیس حبیب اور یونس میمن سے تحقیقات بھی کی جائیں گی کیونکہ یونس حبیب 2012 ء میں ٹی وی انٹرویو میں اس بات کا اقرار کر چکے ہیں کہ شہباز شریف کو 25 لاکھ روپے 1993 ء کی دہائی مین ادا کئے گئے ہین اسی طرح یوسف میمن ایڈووکیٹ کے جاوید ہاشمی کو رقم کی ادائیگی سے متعلق بیان کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے یوسف میمن کا بھی 2012 ء کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے کہ جاوید ہا شمی کو ایک کروڑ 47 لاکھ روپے ادا کئے گئے ہیں۔ واضح رہے اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو طلبی کے نوٹس جاری کئے گئے ہیں لیکن ان کی جانب سے عدالت کے روبرو پیش ہونے سے گریز کیا گیا ہے ۔ ذرائع کا اس حوالے سے کہنا تھاکہ صغر خان کیس میں شریف فیملی کی قانونی مشاورت جاری ہے جس کے بعد قانونی مشیروں کی ٹیم تشکیل دی جائے گی جو کہ عدالت عظمیٰ کے سامنے شریف فیملی کی بے گناہی ثابت کرنے میں قسمت آزمائی کریں گے۔