پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹوں کی تقسیم نے نیا تنازعہ کھڑا کر دیا

گزشتہ الیکشن میں 30 ہزار سے ووٹ لینے والے 10 امیدوار جبکہ 40 ہزار سے زائد ووٹ لینے والے 15امیدواروں کو ٹکٹ سے محروم کر دیا گیا

ہفتہ 9 جون 2018 23:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 9 جون 2018ء):پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹوں کی تقسیم نے نیا تنازعہ کھڑا کر دیا۔ گزشتہ الیکشن میں 30 ہزار سے ووٹ لینے والے 10 امیدوار جبکہ 40 ہزار سے زائد ووٹ لینے والے 15امیدواروں کو ٹکٹ سے محروم کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ملک کے طول و عرض سے پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی امیدواروں اور ٹکٹ ہولڈرز کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا۔

اس مرحلے پر بڑے بڑے سیاسی لیڈروں کے سیاسی جانشینوں اور بیٹوں کو بھی نوازا گیا۔صرف یہ ہی نہیں بلکہ بہت سے نئے آنیوالوں کو بھی نظریاتی کارکنان پر ترجیح دی گئی۔اس طرح سے پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹوں کی تقسیم نے نیا تنازعہ کھڑا کر دیا۔اس حوالے گزشتہ الیکشن میں تحریک انصاف کے لیے ہزاروں ووٹ لینے والے امیدواروں کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ الیکشن میں 30 ہزار سے ووٹ لینے والے 10 امیدوار جبکہ 40 ہزار سے زائد ووٹ لینے والے 15امیدواروں کو ٹکٹ سے محروم کر دیا گیا۔ایبٹ آباد سے سردار ایوب خان جبکہ کرک سے نثار خان نے 40 ہزارسے زائد ووٹ لئیے تھے۔ناروال سے عرفان عابد ،فیصل آباد سےممتاز کاہلوں نے بھی 40 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کئیے تھے۔اسی طرح جہانزیب خان ڈکی ،فرحت فہیم بھٹی نے 30، 30 ہزار ووٹ حاصل کئیے تھے۔

حامد خان نصر اللہ ملک بھی گزشتہ انتخابات میں خاطر خواہ کارکردگی دکھانے کے باوجود ٹکٹ سے محروم کر دئیے گئے۔ایسے امیدواروں کو ٹکٹ نہ دے کر پاکستان تحریک انصاف خود اپنا نقصان کر رہی ہے اور یہ بھی بعید نہیں کہ پاکستان تحریک انصاف پھر سے 2013 الیکشن والی گلطی دہرا کر اپنا نقصان کر بیٹھے ۔