ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈین وزیراعظم کو کمزور اور بے ایمان قراردیدیا

امریکا کسی ملک کو ناجائز معاشی فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے گا،ہم دیگر ممالک کو امریکی کمپنیوں اور کسانوں پربے تحاشا ٹیکس لگانے کی اجازت نہیں دیں گے، کم جونگ ان سے کامیاب ملاقات کی صورت میں کم جونگ ان کو امریکا آنے کی دعوت بھی دے سکتا ہوں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹویٹ

اتوار 10 جون 2018 15:40

اوٹاوا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 10 جون 2018ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کوکمزور اور بے ایمان شخص قرارد یتے ہوئے کہا کہ امریکا کسی ملک کو ناجائز معاشی فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے گا،ہم دیگر ممالک کو امریکی کمپنیوں اور کسانوں پربے تحاشا ٹیکس لگانے کی اجازت نہیں دیں گے، کم جونگ ان سے کامیاب ملاقات کی صورت میں کم جونگ ان کو امریکا آنے کی دعوت بھی دے سکتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق جی سیون ممالک کا 44 واں اجلاس کینیڈا میں منعقد ہوا جس میں میزبان سمیت امریکا، اٹلی، جرمنی، فرانس، جاپان اور برطانیہ نے شرکت کی تاہم اجلاس امریکی صدر ٹرمپ اور کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے درمیان محاذ آرائی کی نذر ہوگیا۔

(جاری ہے)

جی سیون ممالک کے درمیان روس کی معطل شدہ رکنیت کو بحال کرنے اور تجارتی ٹیرف کے معاملے پر اختلافات پیدا ہوگئے۔

کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ جی سیون میں شامل تمام ممالک ایک مشترکہ کمیونیکیشن پر اتفاق کرتے ہیں۔ لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈین وزیراعظم کے نیوز کانفرنس کے دوران دیے گئے بیان کو جھوٹ پرمبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کسی ملک کو ناجائز معاشی فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے گا۔اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث جی 7 کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ کی بجائے صرف ایک بیان جاری کیا گیا جس کے مطابق اجلاس میں تجارتی معاملات کے علاوہ روس اور ایران کے ساتھ تعلقات زیرغور آئے۔

امریکی صدر کانفرنس کے باضابطہ اختتام سے قبل ہی سنگاپور روانہ ہو گئے۔روانگی کے بعد ٹرمپ نے ٹوئٹرپر کینیڈین وزیراعظم کیخلاف محاذ کھول دیا اور کہا ٹروڈو بے ایمان اور کمزور شخص ہے، ہم دیگر ممالک کو امریکی کمپنیوں اور کسانوں پربے تحاشا ٹیکس لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔صدر ٹرمپ نے ٹویٹ میں کم جونگ ان سے ملاقات کو شمالی کوریا اور دنیا بھر کیلئے حیرت انگیز نتائج حاصل کرنے کا بہترین موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملاقات میں کامیابی کی صورت میں کم جونگ ان کو امریکا آنے کی دعوت بھی دے سکتا ہوں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنماکم جونگ کے درمیان تاریخی ملاقات بارہ جون کو سنگاپور میں شیڈول ہے ۔ ملاقات کے دوران جوہری ہتھیار ختم کرنے اور پابندیاں نرم کرنے کے معاملات پر گفتگو کا امکان ہے۔