سپریم کورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو اہل قرار دے دیا

شیخ رشید کے خلاف نااہلی کی درخواست خارج

بدھ 13 جون 2018 10:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 13 جون 2018ء)سپریم کورٹ نے شیخ رشید کی نااہلی سے متعلق مسلم لیگ (ن) کے رہنما شکیل اعوان کی درخواست خارج کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو اہل قرار دے دیا۔واضح رہے کہ شیخ رشید کی نااہلی کے لیے درخواست مسلم لیگ (ن) کے رہنما شکیل اعوان نے دائر کی تھی جس میں ان پر 2013 کے انتخابات کے دوران کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

لیگی رہنما کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی تھی اور 20 مارچ کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو 85 دن بعد سنایا گیا۔سپریم کورٹ نے آج مختصر فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کی نااہلی کے لیے لیگی رہنما شکیل اعوان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو اہل قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 'شیخ رشید انتخابات 2018 لڑسکیں گے'۔شیخ رشید کے خلاف درخواست پر فیصلہ 2 کے مقابلے میں ایک کے تناسب سے سنایا گیا اور فیصلے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اختلافی نوٹ بھی لکھا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ 'معاملے پر فل کورٹ بنایا جائے'۔یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے امیدوار شکیل اعوان نے شیخ رشید کی اہلیت کے خلاف درخواست میں ان پر 2013 کے عام انتخابات میں اثاثے چھپا نے کا الزام عا ئد کیا تھا۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ شیخ رشید نے کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کرتے ہوئے زرعی زمین اور آمدن ظاہر نہیں کی اس لیے وہ ممبر قومی اسمبلی کے لیے اہل نہیں ہیں، شیخ رشید نے گھر کی قیمت ایک کروڑ 2 لاکھ ظاہر کی جب کہ گھر کی بکنگ 4 کروڑ 80 لاکھ سے شروع کی گئی تھی۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ فتح جنگ کے موضع رامہ میں زمین زیادہ لیکن کاغذات میں کم ظاہر کی گئی ہے۔ ریکارڈ کے مطابق شیخ رشید کی زمین ایک ہزار 81 کنال ہے لیکن انہوں نے کاغذات نامزدگی میں 968 کنال اور 13 مرلہ ظاہر کی ہے، وا ضح رہے کہ شکیل اعوان نے سپریم کورٹ میں جلد فیصلہ سنانے کی بھی استدعا کی تھی۔