محکمہ انسداد دہشتگردی نے آئندہ انتخابات میں دہشتگردی کا خدشہ ظاہر کردیا

خود کش دھماکوں کا ہدف پاکستان پیپلز پارٹی اور پختون جماعتیں ہو سکتی ہیں،خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ

جمعرات 14 جون 2018 22:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 14 جون 2018ء):محکمہ انسداد دہشتگردی نے آئندہ انتخابات میں دہشتگردی کا خدشہ ظاہر کردیا۔خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق خود کش دھماکوں کا ہدف پاکستان پیپلز پارٹی اور پختون جماعتیں ہو سکتی ہیں۔تفصیلات کے مطابق الیکشن قریب سے قریب تر آچکا ہے۔اس حوالے سے پاکستان کی تمام تر سیاسی جماعتوں نے انتخابی معرکے کی تیاریاں شروع کر رکھی ہیں۔

اپنی نوعیت کے حوالے سے الیکشن 2018 کو پاکستانی سیاست کا تاریخی مرحلہ قرار دیا جارہا ہے۔پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ 2 جمہوری حکومتوں نے یکے بعد دیگرے اپنی مدتیں پوری کی ہیں اور سیاسی و جمہوری طریقے سے رخصت ہو کرچلی گئی ہیں۔اس مرتبہ ایک بار پھر انتقال اقتدار کا مرحلہ سیاسی طریقے سے آگے بڑھنے جارہا ہے جو پاکستان میں سیاسی کلچر کے فروغ کی بہت بڑی نشانی ہے۔

(جاری ہے)

اس انتخاب کی تیاریاں عروج پر ہیں۔سیاسی جماعتوں کی جانب سے اپنے ٹکٹ ہولڈرز کا اعلان کیا جارہا ہے۔اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر کے 60 فیصد حلقوں میں اپنے انتخابی امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے جبکہ بقیہ کا اعلان کل متوقع ہے۔اس حوالے سے سیاسی میدان کے بڑے فریق اور پاکستان کی اہم ترین سیاسی جماعت مسلم لیگ ن نے بھی اپنے انتخابی پہلوانوں کا اعلان کر دیا ہے ۔

انہی دو جماعتوں کو انتخابات 2018 کی بڑی سیاسی جماعتیں قرار دیا جا رہا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کا دائرہ کار سندھ تک محدود رہے گا۔تاہم الیکشن کا کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا یہ تو 25 جولائی کا دن ہی بتائے گا۔تاہم خفیہ ایجنسیوں نے دہشتگردوں کی جانب سے آئندہ انتخابات کے عمل کو سبو تاژ کرنے کے منصوبے کو بھی بے نقاب کیا گیا ہے۔محکمہ انسداد دہشتگردی نے خفیہ اداروں کی 2 رپورٹس کی بنیاد پر خبردار کیا ہے کہ الیکشن کے عمل کو تباہ کرنے کے لیے دہشتگردوں کی جانب سے ممکنہ تخریب کاری اور خود کش دھماکے ہو سکتے ہیں۔ان رپورٹس کی بنیاد پر کہا گیا ہے کہ ان خود کش دھماکوں کا ہدف پاکستان پیپلز پارٹی اور پختون جماعتیں ہو سکتی ہیں۔