تحریک انصاف نے اپنے مضبوط ترین امیدواروں عائشہ نذیر جٹ اور ان کے والد کو دیے گئے ٹکٹ منسوخ کردیے

بورے والا کے حلقہ این اے 162، پی پی 229، پی پی 230 سے بالترتیب عائشہ نزیر جٹ، چودھری نزیر جٹ اور عبدالحمید بھٹی کو دی گئی پارٹی ٹکٹس کینسل کردی گئی ہیں۔ آنے والے دنوں میں ان سیٹوں پر نئے امیدواروں کا فیصلہ کیا جائے گا۔

جمعرات 21 جون 2018 21:48

بورے والا (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 21 جون 2018ء) تحریک انصاف نے اپنے مضبوط ترین امیدواروں عائشہ نذیر جٹ اور ان کے والد کو دیے گئے ٹکٹ منسوخ کردیے۔ بورے والا کے حلقہ این اے 162، پی پی 229، پی پی 230 سے بالترتیب عائشہ نزیر جٹ، چودھری نزیر جٹ اور عبدالحمید بھٹی کو دی گئی پارٹی ٹکٹس کینسل کردی گئی ہیں۔ آنے والے دنوں میں ان سیٹوں پر نئے امیدواروں کا فیصلہ کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے پنجاب میں اپنے بے حد مضبوط 3 امیدواروں سے ٹکٹ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تحریک انصاف نے نذیر جٹ خاندان کو دیے گئے ٹکٹ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تحریک انصاف نے اپنے مضبوط ترین امیدواروں عائشہ نذیر جٹ اور ان کے والد کو دیے گئے ٹکٹ منسوخ کردیے۔

(جاری ہے)

بورے والا کے حلقہ این اے 162، پی پی 229، پی پی 230 سے بالترتیب عائشہ نزیر جٹ، چودھری نزیر جٹ اور عبدالحمید بھٹی کو دی گئی پارٹی ٹکٹس کینسل کردی گئی ہیں۔

آنے والے دنوں میں ان سیٹوں پر نئے امیدواروں کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ان رہنماوں کے ٹکٹس پارٹی کارکنوں کے احتجاج اور عائشہ نذیر جٹ کے اقامہ منظر عام پر آ جانے کے باعث منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پارٹی کی جانب سے ان حلقوں میں دوبارہ سے عوامی رائے پر مبنی سروے کروایا جائے گا۔ پھر سروے کے نتائج کی بنیاد پر دوبارہ سے ٹکٹس کی تقسیم کی جائے گی۔

تاہم واضح رہے کہ نذیر جٹ خاندان کی عائشہ نذیر جٹ اور ان کے والد چوہدری نذیر جٹ مذکورہ حلقوں کے مضبوط ترین امیدوار تصور کیے جاتے ہیں۔ ماضی میں نذیر جٹ خاندان کے امیدوار ان حلقوں سے باآسانی فتح حاصل کرتے رہے ہیں۔ تاہم 2010 میں چوہدری نذیر جٹ کی ڈگری جعلی نکلنے کے بعد نذیر جٹ خاندان کی سیاست کو خاصا جھٹکا لگا تھا، بعد چوہدری نذیر جٹ کی صاحبزادی عائشہ نذیر جٹ جو بیرون ملک مقیم تھیں، انہوں نے پاکستان واپس آ کر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرکے اپنی سیاست کا آغاز کیا اور اپنے خاندان کی سیاست کو بھی سہارا دینے میں کامیاب ہوئی تھیں۔ تاہم عائشہ نذیر جٹ کو بھی سعودی عرب کا اقامہ رکھنے کے باعث سیاسی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے۔