پاسداران انقلاب کا بجٹ بڑھانے پر روحانی اور سلیمانی کے درمیان تلخ کلامی

ایران کی اعلیٰ سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے دونوں رہنماؤں کے درمیان مداخلت کی اور انہیںتلخ کلامی سے روکا پاسداران انقلاب کے یمن، شام، عراق، لبنان اور دیگر کئی ممالک میں فوجی مداخلت کے باعث اخراجات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے

بدھ 20 جون 2018 12:02

تہران (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 20 جون 2018ء)ایران کے صحافتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی اور فیلق القدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے درمیان پاسداران انقلاب کا بجٹ بڑھائے جانے اور خطے میں ایران کی عسکری مداخلت کے حوالے سے تلخ کلامی ہوئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے جب کہ جب صدر حسن روحانی جمعہ کا خطبہ دینے سے قبل منبر پرآئے، اس سے قبل کہ وہ کوئی بات کرتے جنرل قاسم سلیمانی نے انہیں خبردار کیا کہ اگرانہوں نے سپاہ پاسداران انقلاب اور فیلق القدس کے بجٹ میں اضافے کی حمایت نہ کی تو اس کے نتیجے میں اختلافات مزید بڑھ سکتے ہیں۔

اس پر حسن روحانی نے سخت الفاظ میں انہیں جواب دیا۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایران کی اعلیٰ سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے دونوں رہ نماؤں کے درمیان مداخلت کی اور انہیں ایک دوسرے کے خلاف تلخ کلامی سے روکا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کے یمن، شام، عراق، لبنان اور دیگر کئی ممالک میں فوجی مداخلت کے باعث اخراجات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔

امریکا کی طرف سے ایران پر عاید کی گئی نئی پابندیوں کے باعث تہران کو سخت معاشی دباؤ کا سامنا ہے۔اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ھیلی نے حال ہی میں ایک بیان میں انکشاف کیا تھا کہ ایران بشارالاسد کے اقتدار کو بچانے کے لیے سالانہ چھ ارب ڈالر کی رقم خرچ کررہا ہے۔ دوسری جانب بیرون ملک ایران کے جنگی اخراجات کے نتیجے میں ایرانی عوام مفلوک الحال ہے اور آئے روز ملک میں مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی استحصال کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل کراحتجاج پر مجبور ہیں۔