چین، مریکہ تجارتی جنگ ،چین کا امریکی فیصلے کا مضبوط اور طاقتور جواب دینے کا اعلان

امریکہ نے بار بار اپنا موقف بدلااور تجارتی جنگ کا آغاز کیا، چین اپنے قومی اور عوامی مفادات کی غیر متزلزل حفاظت کرے گا، امریکہ کا چین پر علمی اثاثوں کی چوری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کا الزام بے بنیاد ہے، چینی اصلاحات اور کھلی پالیسی پر عملدرآمد کے عمل میں متعدد غیر ملکی کاروباری ادارے چینی کاروباری اداروں کے ساتھ سازگار تکنیکی تعاون کررہے ہیں چینی وزارت تجارت کے ترجمان قاو فونگ کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 21 جون 2018 16:00

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 21 جون 2018ء) چینی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ امریکہ نے بار بار اپنا موقف بدلااور تجارتی جنگ کا آغاز کر دیا، چین جامع طور پرمختلف اقدامات کے ذریعے امریکی فیصلے کا مضبوط اور طاقتور جواب دے گا،چین اپنے قومی مفادات اور عوامی مفادات کی غیر متزلزل حفاظت کرے گا، امریکہ کا چین پر علمی اثاثوں کی چوری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کا الزام بے بنیاد ہے، چینی اصلاحات اور کھلی پالیسی پر عملدرآمد کے عمل میں متعدد غیر ملکی کاروباری ادارے چینی کاروباری اداروں کے ساتھ سازگار تکنیکی تعاون کررہے ہیں۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چینی وزارت تجارت کے ترجمان قاو فونگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی و تجارتی مشاورت میں فریقین کے درمیان ایک وقت کے لیے اتفاق رائے حاصل ہوا تھالیکن امریکہ بار بار اپنا موقف بدلتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے پر زور الفاظ میں کہا کہ چین جامع طور پرمختلف اقدامات کے ذریعے امریکی فیصلے کا مضبوط اور طاقتور جواب دے گا۔

ترجمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ انیس مئی کو واشنگٹن میں منعقدہ مشاورت میں حاصل کردہ اتفاق رائے کی بنیاد پر چین اور امریکہ نے زراعت اور توانائی کے حوالے سے جون کے شروع میں بیجنگ میں مشاورت کی جسے مختلف حلقوں نے بہت سراہا ۔منصوبے کے مطابق فریقین عنقریب مینوفیکچرنگ اور سروس انڈسٹری کے ساتھ ساتھ توجہ طلب ڈھانچے کے حوالیسے مسائل پر بھی مخصوص مشاورت کریں۔

چین کے خیال میں فریقین کے درمیان جو مشاورت کے کئی دور ہوئے وہ مثبت اور تعمیری نوعیت کے ہیں ۔ وہ دونوں ممالک کے عوام کے مفادات سے مطابقت رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ چین کی اصلاحات اور کھلی پالیسی کے طے شدہ منصوبے سے بھی مطابقت رکھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ مشاورت کے دور عالمی تجارتی تنظیم کے اصولوں کے بھی مطابق ہیں تاہم افسوس ہے کہ امریکہ نے بار بار اپنا موقف بدلااور تجارتی جنگ کا آغاز کر دیا تو پھر ایسی صورتحال میں چین کو مضبوط اور طاقتور جواب دینا پڑتا ہے۔

ترجمان نے پرزور الفاظ میں کہا کہ اگر امریکہ محصولات کی فہرست جاری کرے گااور عالمی تجارت کو خراب کرکے غیر معقول تجارت کرے گا، تو چین مکمل تیار ی کے ساتھ جامع اقدامات کے ذریعے امریکہ کے فیصلے کا مضبوط اور طاقتور جواب دے گا۔چین اپنے قومی مفادات اور عوامی مفادات کی غیر متزلزل حفاظت کرے گا۔اس کے علاوہ ترجمان نے کہا کہ چین نے اس بات پر بھی توجہ دی ہے کہ امریکہ کی کاروباری برادری نے امریکی حکومت کی جانب سے یکطرفہ محصولات عائد کرنے جیسے اقدامات پر شدید پریشانی کا اظہار کیا ہے۔

امریکہ کے ایسے اقدامات سے مخالفین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے چیمبرز آف کامرس اور انڈسٹری ایسوسی ایشنز،مالیاتی صنعت، زراعت اور مینوفیکچرنگ نے مخالفت کا اظہار کیا جن کے مفادات ایسے اقدامات سے براہ راست تعلق رکھتے ہیں ۔اس کے علاوہ کچھ ماہرین اور اسکالرز جو عالمی تجارت کی گہرائی تک تحقیق کر رہے ہیں انہوں نے بھی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔

آخر میں چینی ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے چین پر علمی اثاثوں کی چوری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کا الزام لگایا ہے ۔یہ تاریخ اور حقیقت کے بلکل منافی ہے۔چینی ترجمان نے کہا کہ چین کی اصلاحات اور کھلی پالیسی پر عملدرآمد کے عمل میں متعدد غیر ملکی کاروباری ادارے اپنے مفادات کے مطابق چینی کاروباری اداروں کے ساتھ سازگار تکنیکی تعاون کررہے ہیں۔جس سے غیر ملکی کاروباری اداروں نے معقول و خوشحال منافع حاصل کیا ہے۔