حمزہ شہباز کے بوٹ پالش نہیں کر سکتا ، زعیم حسین قادری کا حلقہ این اے 133سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان

جان تو دے سکتا ہوں مگر عزت نہیں ،حمزہ شہباز سن لو لاہور تمہارے اور تمہارے باپ کی جاگیر نہیں ، آج سے الیکشن اور جنگ اکٹھی ہوگی بہت کچھ برداشت کیا مگر اب صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ، حمزہ اپنے نوکروں، مالیشیوں اور بوٹ پالیشیوں کا یونٹ لائو اور الیکشن لڑو‘پریس کانفرنس

جمعرات 21 جون 2018 19:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 21 جون 2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما سید زعیم حسین قادری نے حلقہ این اے 133سے حمزہ شہباز کے مقابلے میں آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حمزہ شہباز سن لو لاہور تمہارے اور تمہارے باپ کی جاگیر نہیں ، میں تمہارے بوٹ پالش نہیں کر سکتا ،جان تو دے سکتا ہوں مگر عزت نہیں دے سکتا اور نہ ہی دوں گا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما زعیم قادری نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 12اکتوبر 1999ء میں مسلم لیگ (ن) میں چھوٹے کارکن کی حیثیت سے عملی سیاست کا آغاز کیا، میرے خون میں مسلم لیگ تھی ہے اور رہے گی، پانچ مرتبہ قید کاٹی، 8سال تک نواز شریف کا ترجمان رہا، جو لوگ آج عہدوں پر بیٹھے ہیں ہمیں بے وقوف کہتے تھے اور کہتے تھے کہ کس دیوار سے ٹکر مار رہے ہو، 2002ء کے الیکشن میں کلثوم نواز اور نواز شریف کا کورنگ امیدوار تھا، میری جگہ کچھ اور لوگوں کو آگے کردیا گیا لیکن میں نے ایک لفظ نہیں کہا۔

(جاری ہے)

زعیم قادری نے کہا کہ مجھے شہباز شریف نے 2008ء کے اوائل میں فون کرکے کہا کہ پنجاب کے صدر کو تمہاری شکل پسند نہیں اس لیے سیکرٹری جنرل کا عہدہ چھوڑ دو، میں نے حکم کی تعمیل کی، ناپسند ہونے کی وجہ سے میری خدمت اور قربانی کو فراموش کرکے تبدیل کردیا گیا اور عہدوں سے ہٹادیا گیا، میں نے بہت کچھ برداشت کیا مگر اب میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے، سر نہیں جھکائوں گا، جو لوگ پارٹی میں نہیں تھے انہیں وزراء بنادیا گیا، 10 سال میں پارٹی میں کسی نے (ن) لیگ کا دفاع نہیں کیا جتنا میں نے کیا، جان تو دے سکتا ہوں، عزت نہیں دے سکتا اور نہ ہی دوں گا۔

زعیم قادری نے حمزہ شہباز کو الیکشن کیلئے چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ اپنے نوکروں، مالیشیوں اور بوٹ پالیشیوں کا یونٹ لائو اور الیکشن لڑو، میرا الیکشن تمہارے ساتھ ہے، تم نے 10 سال صوبے پر حکومت کی، حمزہ شہباز کی نوکری نہیں کروں گا، نوکری کروں گا تو کارکنوں کی کروں گا، میں حمزہ شہباز شریف کے بوٹ پالش نہیں کرسکتا، اور حمزہ شہباز سن لو لاہور تمہارے اور تمہارے باپ کی جاگیر نہیں، میں تمہیں سیاست کرکے دکھائوں گا، این اے 133 سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑوں گا اور جیت کر دکھائوں گا، آج سے الیکشن اور جنگ اکٹھی ہوگی، حمزہ شہباز 10 سال میں کسی سے نہیں ملے میں ہر کارکن کے ساتھ کھڑا ہوں گا، حمزہ تم نہیں بلکہ میں ہی مسلم لیگ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن کی بات نہیں لیکن میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے جبکہ میری سیاست ہو یا نہ ہو، سر نہیں جھکائوں گا۔انہوں نے کہا کہ آصف رضا بیگ پی پی 167 اور عمران شاہ پی پی 166 سے آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق میرے بڑے بھائی ہیں لیکن اپنی عزت اور تکریم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔

زعیم قادری نے کہا کہ میں مالیشیا نہیں ہوں، تمہارے لئے جان، مال دیا اور جیل کاٹیں، جاوید ہاشمی جیسے لوگوں کو ضائع نہیں کیا جاتا لیکن انہیں ضائع کیا گیا۔ایک سوال کے جواب میں زعیم قادری نے کہا کہ پارٹی میں صرف بوٹ پالش ہی معیار ہے، جو جو بولے گا میں اسے بتاتا جائوں گا، میں کسی کا نام نہیں لے رہا، اگر کو چسکا تو میں بتائوں گا کہ وہ کون ہے اور کیا کرتا رہا ہے۔

اس موقع پر کارکنوں نے زعیم قادری کے حق میں نعرے لگائے اور تعاون کا یقین دلایا۔ قبل ازیں مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما زعیم قادری کی جانب سے پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر این اے 133 سے آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے کے بعد سابق وزیر ریلوے اور (ن) لیگ کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے زعیم قادری سے ملاقات کرکے انہیں منانے کی کوشش کی، تاہم انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔