پاکستان پانی کی قلت سے تباہ ہوتا ہے تو ہو جائے، کالا باغ ڈیم کیخلاف مہم کا آغاز کر دیا گیا

عوامی رابطہ تحریک کی جانب سے کالاباغ ڈیم کے خلاف دو روزہ احتجاجی کیمپ کا قیام، کالاباغ ڈیم کے مردہ گھوڑے کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو عمل سندھ کے عوام کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں، رہنمائوں کا خطاب

ہفتہ 23 جون 2018 20:59

ٹھٹھہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 23 جون 2018ء) عوامی رابطہ تحریک کی جانب سے کالاباغ ڈیم کے خلاف دو روزہ احتجاجی کیمپ کا قیام۔ تفصیلات کے مطابق عوامی رابطہ تحریک کی جانب سے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے خلاف پریس کلب ٹھٹھہ کے سامنے دو روزہ احتجاجی کیمپ قائم کیا گیا، جس میں عوامی رابطہ تحریک کے صدر ایڈووکیٹ غلام سرور پلیجو، جنرل سکریٹری امجد پلیجو، تنزیلہ خاصخیلی، سلمان جاکھرو اور اعجاز جاکھرو سمیت درجنوں مرد و خواتین سماجی کارکنان اور شہریوں نے شرکت کی اس موقع پر خطاب کرتے کنوینر عوامی رابطہ تحریک سرور پلیجو نے کہا کہ غیر منصفانہ تقسیم کے باعث سندھ میں پہلے سے ہی پانی کا شدید مصنوعی بحران پیدا ہوگیا ہے، کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں مطلوبہ مقدار میں پانی نہ چھوڑے جانے کے باعث لاکھوں ایکڑ زمین سمندر برد ہوگئی ہے، ماہی گیری کی صنعت دم توڑ رہی ہے اور زیر زمین پانی کھارا ہوگیا ہے، زیریں سندھ کے مکین پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں اور ایسے میں کالاباغ ڈیم کے مردہ گھوڑے کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو عمل سندھ کے عوام کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہے، ، انہوں نے کہا کالاباغ ڈیم کو تین صوبائی اسملبیوں نے پہلے سے ہی مسترد کردیا ہے اور اس لیے اسے عوام پر زبردستی مسلط کرنے سے قومی اتحاد اور ملکی سالمیت کو نقصان پہنچے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر کا منصوبہ ترک کیا جائے اور پانی کی منصفانہ تقسیم کرتے ہوئے سندھ کو اس کے حصے کا پانی فراہم کرکے پانی کا مصنوعی بحران ختم کیا جائے۔