سعودی خواتین کو 28 برس بعد گاڑی چلانے کی اجازت،سعودی عرب کو سالانہ 20 ارب ریال کی بچت ہوگی

ارب پتی شہزادہ ولید بن طلال کی صاحبزادی ریم بن طلال گاڑی چلانے والی پہلی سعودی شہزادی بن گئیں

اتوار 24 جون 2018 13:30

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 24 جون 2018ء) سعودی عرب میں 28 برس بعد خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت دے دی گئی،ر ارب پتی شہزادہ ولید بن طلال کی صاحبزادی ریم بن طلال گاڑی چلانے والی پہلی سعودی شہزادی بن گئیں،ڈرائیونگ کی اجازت ملنے سے سعودی عرب کو سالانہ 20 ارب ریال کی بچت ہوگی۔عرب میڈیا کے مطابق خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت دی گئی ہے جس کے بعد خواتین اسٹیرنگ تھام کر سڑکوں پر نکل آئیں اور ارب پتی شہزادہ ولید بن طلال کی صاحبزادی ریم بن طلال نے بھی ڈرائیونگ کی اور وہ گاڑی چلانے والی پہلی سعودی شہزادی بن گئیں۔

سعودی حکومت نے ڈرائیونگ کے دوران تصویر بنانے پر سخت پابندی عائد کی ہے جس کی خلاف ورزی کرنے پر دو سے پانچ سال قید اور ایک سے تین لاکھ ریال جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے سے سعودی عرب کو سالانہ 20 ارب ریال کی بچت ہوگی۔سعودی عرب میں دوسرے ممالک کے ڈرائیورز کی تعداد 13 لاکھ سے زائد ہے جنہیں سعودی خاندانوں نے ڈرائیور کے طور پر رکھا ہے جنہیں تنخواہ کی مد میں سالانہ 33 ارب ریال دیے جاتے ہیں۔

سعودی خواتین نے خواتین پر ڈرائیونگ کی پابندی کو ختم کرنے پر خوشی کا اظہار کیا اور اس اقدام کو خواتین کے لیے خوش آئند قرار دیا ہے۔سوشل میڈیا پر بھی سعودی خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت ملنے پر نیک خواہشات کا اظہار کیا جا رہا ہے اور مختلف تصاویر بھی پوسٹ کی جا رہی ہیں۔