قائداعظم سولر پلانٹ پر سیکورٹی دینے پر ڈی سی بہاولپورنے 2.4 ملین روپے وصول کر لئے

ْ شہباز شریف نے سادہ کاغذ پر ڈی سی کو ادائیگی کر دی ،ریکارڈ کو ضائع کئے جانے کا امکان نیب کی جانب سے ڈی سی بہاولپور کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے

اتوار 24 جون 2018 22:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 24 جون 2018ء) ڈپٹی کمشنر بہاولپور قائداعظم سولر پاور کمپنی میں تعینات چینی انجینئر کو سیکورٹی فراہم کرنے پر 2.4 ملین روپے وصول کرتے رہے تھے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ڈپٹی کمشنر بہاولپور کو یہ بھاری فنڈز فراہم کرنے کی منظوری دی تھی۔ قائداعظم سولر پاور کمپنی میں مبینہ بھاری کرپشن کے واقعات سامنے آئے ہیں اور اس کمپنی کے اربوں روپے فنڈز بھی کرپشن کی نذر ہو چکے ہیں۔

دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ چینی انجنئیرؤں کو بہاولپور پولیس دو دیگر سیکورٹی ادارے سیکورٹی فراہم کرتے رہے لیکن ڈی سی بہاولپور نے 24 لاکھ روپے وصول کر لئے جن کو کرپشن اور مالی بد عنوانی کی بڑی مثال قرار دیا جا رہا ہے کاغذات میں انکشاف ہو ا ہے کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے یہ لاکھوں روپے ڈی سی کو ادا کرنے کا ریکارڈ بھی خراب کر ادیا ہے کیونکہ یہ فنڈز چیک کے بجائے سادہ کاغذوں پر دئیے گئے نیب حکام نے اس حوالے سے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور اس حوالے سے ڈی سی بہاولپور کو طلب کرنے کا بھی امکان ہے۔

(جاری ہے)

نیب حکام جاننا چاہتے ہیں کہ چینی انجینئر کو دی گئی سیکیورٹی کے نام پر ڈی سی بہاولپور نے کس طرح لاکھوں روپے بٹورے ہیں اس حوالے سے اگلے چند دنوں میںبڑ ے پیمانے پر گرفتاریاں بھی ہو سکتی ہیں۔