چارسدہ میں ساتویں جماعت کے طالب علم کے ساتھ گن پوائنٹ پر جنسی زیادتی

با اثر ملزمان کی طرف سے متاثرہ طالب علم اور خاندان کو سنگین نتائج اور گھر کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں ، چیف جسٹس ، آئی جی اور ڈی پی او سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ

اتوار 24 جون 2018 22:20

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 24 جون 2018ء) ساتویں جماعت کے طالب علم کے ساتھ گن پوائنٹ پر جنسی زیادتی ۔ با اثر ملزمان کی طرف سے متاثرہ طالب علم اور خاندان کو سنگین نتائج اور گھر کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں ۔ چیف جسٹس ، آئی جی اور ڈی پی او سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ ۔ پولیس بااثر ملزمان کے ساتھ ملی ہوئی ہے ۔

متاثرہ طالب اور اس کے بھائی کی پریس کانفرنس ۔تفصیلات کے مطابق نستہ سے تعلق رکھنے والے ساتویں جماعت کے طالب علم عاطف ولد سرتاج نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ 19جون کو ملزمان واصف ولد احمد اور سلیم خان ولد مسلم گن پوائنٹ پر ان کو فضل مقیم نامی شخص کے حجرے لے گئے اور دو نوں نے گن پوائنٹ پر زبر دستی بد فعلی کی ۔

(جاری ہے)

متاثر ہ طالب علم کے مطابق زیادتی کے بعد ملزمان نے ان کو 110روپے دیکر خاموش رہنے کا حکم دیا بصورت دیگر سنگین نتائج کی دھمکی دی ۔

متاثرہ طالب علم نے مزید کہا کہ واقعہ کے بعد وہ گھر چلا گیا اور والد کو ساری صورتحال سے آگاہ کیا جس پر ان کے والدشدت غم سے بے ہو ش ہو گئے ۔ ہو ش میں آنے کے بعد والد ان کو ہسپتال لے گیا جہاں ان کا طبی معائنہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ملزمان کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود ملزمان کی گرفتاری کیلئے ان کے گھر پر ایک بار بھی ریڈ نہیں کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان بااثر ہے اور ان کو مسلسل دھمکیاں دیکر گھر کو بموں سے اڑانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اس موقع پر ان کے بھائی رازم نے کہا کہ ملزمان بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے متعدد واقعات میں ملوث ہیں اور ان کے ایک چچا زاد بھائی کے ساتھ ملزمان نے کچھ عرصہ پہلے جنسی زیادتی کی تھی ۔ دونوں بھائیوں نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار ، آئی جی خیبر پختونخوا اور ڈی پی ا و چارسدہ سے اس حوالے سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ۔