الیکشن کمیشن نے بین الاقومی مبصرین اور بین الاقومی میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

ضابطہ اخلاق کے ساتھ بین الاقومی مبصرین اور میڈیا کو حلف نامہ بھی جمع کرانا ہو گا،بین الاقوامی مبصرین پر ملک کی خودمختاری اور شہریوں کے بنیادی حقوق اور آزادی کا خیال رکھنا لازم ہوگا،متن

منگل 26 جون 2018 21:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 26 جون 2018ء)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بین الاقومی مبصرین اور بین الاقومی میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا،ضابطہ اخلاق سولہ شقوں پر مشتمل ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے متن میں کہا گیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بین الاقومی مبصر مشن کی اکریڈیٹیشن منسوخ کی جاسکتی ہے ،ضابطہ اخلاق کے ساتھ بین الاقومی مبصرین اور میڈیا کو حلف نامہ بھی جمع کرانا ہو گا،حلف نامے کے مطابق بین الاقومی مبصرین ملکی قوانین کی پاسداری کریں گے،ملکی قوانین کی پاسداری بغیر سیاسی اور معاشی وابستگی سے کریں گے۔

بین الاقوامی مبصرین پر ملک کی خودمختاری اور شہریوں کے بنیادی حقوق اور آزادی کا خیال رکھنا لازم قرار دیا۔

(جاری ہے)

ضابطہ اخلاق کے مطابق بین الاقومی مبصرین اور میڈیا ملکی قوانین اور الیکشن کمیشن کے اختیارات اور حکام کا خیال رکھنا لازم ہو گا،الیکشن کمیشن اور سکیورٹی اداروں کی طرف سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کرنا ہو گا،بین الاقومی میڈیا اور مبصرین کو کسی سیاسی وابستگی اور امیدواروں کے ساتھ غیر جانبدارانہ رویہ رکھنے کے پابند ہوں گے،ایسی سرگرمی سے اجتناب کرنا ہو گا جس سے سیاسی جماعت سے وابستگی ظاہر ہو،بین الاقوامی مبصرین اور میڈیا کے پاس الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ کارڈ ہونا ضروری ہے،بین الاقومی مبصر اپنی ذاتی رائے ذرائع ابلاغ میں نہیں دے سکے گا،مبصر تنظیموں کی جانب سے نامزد شخص جنرل الیکشن سے متعلق رائے دے سکے گا،مبصر تنظیم عام انتخابات سے متعلق اپنی تجاویز ۔

آرا اور سفارشات سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا،بین الاقومی مبصرین کے لیے الیکشن کمیشن کے قوانین اور ضابطہ اخلاق سے متعلق آگاہی رکھنا لازم ہو گا، بین الاقومی مبصرین بروقت ویزا کے حصول کیلیے درخواست دے گا،ویزا کی مدت ختم ہونے سے قبل بین الاقومی مبصرین ملک میں مزید قیام نہیں کر سکیں گے۔ ظفر ملک