نیب کے (ن) لیگی امیدواروں کی گرفتاری کے موجودہ عمل نے انتخابی عمل کو مشکوک بنادیا ہے ، چیف جسٹس ،نگران حکومت

ا ور الیکشن کمیشن معاملے کا نوٹس لے کر اسے درست کرے ،بد قسمتی سے بیگم کلثوم نواز کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے جس وجہ سے نواز شریف اور صاحبزادی ملک سے باہر مگر پارٹی میں اتنی مضبوط ہے کہ نظریہ کے مطابق انتخابی مہم جاری رہے گی ، ہم بیگم کلثوم کی صحتیابی کے لئے دعاگو ہیں ، نواز شریف کی غیر موجودگی سے انتخاب پر اثر پڑے گا ، شہباز شریف اور دیگر لیڈر ان کی غیر موجودگی کو کور کرنے کی پوری کوشش کرینگے ، نواز شریف نے عوام کی جو خدمت کی مسلم لیگ (ن) اسے جاری رکھے گی ، میری ذاتی خواہش تھی کہ چوہدری نثارکو پارٹی ٹکٹ ملتا مسلم لیگ (ن) کے سینئررہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقا ن عباسی کا ٹی وی کوانٹرویو

منگل 26 جون 2018 23:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 26 جون 2018ء)مسلم لیگ (ن) کے سینئررہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقا ن عباسی نے کہاہے کہ بد قسمتی سے بیگم کلثوم نواز کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے جس وجہ سے میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی ملک سے باہر ہیں مگر پارٹی میں اتنی مضبوطی ہے کہ نظریہ کے مطابق انتخابی مہم جاری رہے گی ، ہم بیگم کلثوم کی صحتیابی کے لئے دعاگو ہیں ، نواز شریف کی غیر موجودگی سے انتخاب پر اثر پڑے گا مگر ان سے عوام کی محبت سب کے سامنے ہے ، شہباز شریف اور دیگر لیڈر نواز شریف کی غیر موجودگی کو کور کرنے کی پوری کوشش کرینگے ، نواز شریف نے عوام کی جو خدمت کی مسلم لیگ (ن) اسے جاری رکھے گی ، میری ذاتی خواہش تھی کہ چوہدری نثارکو پارٹی ٹکٹ ملتا ، نیب کے (ن) لیگی امیدواروں کی گرفتاری کے موجودہ عمل نے انتخابات کے بارے میں بہت سے شکوک و شہبات پیدا کر دیئے ہیں ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس پاکستان ، نگران حکومت ا ور الیکشن کمیشن معاملے کا نوٹس لے کر اسے درست کرے ۔وہ منگل کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے ۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بد قسمتی سے بیگم کلثوم نواز کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے جس وجہ سے میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی ملک سے باہر ہیں مگر پارٹی میں اتنی مضبوطی ہے کہ نظریہ کے مطابق انتخابی مہم جاری رہے گی ۔

ہم بیگم کلثوم کی صحتیابی کے لئے دعاگو ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی غیر موجودگی سے انتخاب پر اثر پڑے گا مگر ان سے عوام کی محبت سب کے سامنے ہے ۔ میاں شہباز شریف اور دیگر لیڈر میاں نواز شریف کی غیر موجودگی کو کور کرنے کی پوری کوشش کرینگے ۔ میاں نواز شریف نے عوام کی جو خدمت کی مسلم لیگ (ن) اسے جاری رکھے گی ۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء نے کہا کہ پارٹی میں فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں ۔

میری ذاتی خواہش تھی کہ چوہدری نثار پارٹی ٹکٹ کے لئے اپلائی کرتے اور ان کو الیکشن لڑنے کے لئے پارٹی ٹکٹ ملتا مگر انہوں نے اپلائی ہی نہیں کیا تو اب زبردستی کسی کو پارٹی ٹکٹ تو نہیں دیا جا سکتا ۔ مجھے امید ہے چوہدری نثار صاحب اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرینگے اور پارٹی کا حصہ بن کر ہی انتخاب میں حصہ لینگے ۔ بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں ۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ایم ایل این اپنے موقف پر قائم ہے ہم نے کسی ادارے سے اختلاف نہیں کیا ۔ ہم نے کسی ادارے سے ٹکر نہیں لی جو نواز شریف صاحب کا موقف ہے وہی پارٹی کا موقف ہے اور جو پارٹی کا موقف ہے وہی نواز شریف صاحب کا ہے ۔ وہ قائم رہے گا ہم اس بات پر قائم ہیں کہ ادارے اپنی آئینی حدود میں رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز بھی بیگم کلثوم نواز کی طبعی صورتحال کو دیکھتے ہوئے وطن واپبی کا فیصلہ کرینگی ۔

الیکشن میں وہ حصہ لینگی ان کی یہاں موجودگی ضروری نہیں ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بد قسمتی کی بات ہے کہ نیب کی طرف سے کلین چٹ دیئے جانے کے بعد بغیر کسی نوٹس اور تفتیش کے راجہ قمر الاسلام صاحب کو حراست میں لے لیا گیا ۔ ایسی چیزیں انتخابات پر سوالیہ نشان لگاتی ہیں اور ان باتوں سے امیدوار کمزور نہیں ہوتا بلکہ عوام اگر یہ سمجھیں کہ کسی کے ساتھ ظلم و زیادتی ہو رہی ہے تو لوگ ان کو اور زیادہ ووٹ دیتے ہیں ۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن مجھے تین مہینے پہلے ہی یہ بات لکھ سکتا ہے کہ آپ تمام کام کرنے چھوڑ دیں اگر کام کرینگے تو یہ پری پول دھاندلی ہو گی اس قسم کے حالات میں نیب نے اگر گرفتار کرنا تھا تو پہلے نوٹس دیتی یا چار ہفتے انتظار کر لیتی اس کے کارروائی کرتی جب انتخابات ختم ہو جاتے مگر نیب کے موجودہ عمل نے انتخابات کے بارے میں بہت سے شکوک و شہبات پیدا کر دیئے ہیں ۔

چیف جسٹس پاکستان ، نگران حکومت ا ور الیکشن کمیشن معاملے کا نوٹس لے کر اسے درست کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اب قمر الاسلام راجہ کا انتخاب اس کے ورکر لڑیں گے ۔ 1999 میں نیب بنائی ہی مسلم لیگ (ن) کو توڑنے کے لئے تھی اور آج پھر اسی مقصد کے لئے استعمال ہو رہی ہے ۔ ہم نیب اور تفتیشیوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں ۔