توہین عدالت کیس :سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کی سماعت عام انتخابات کے بعد ملتوی کرنے کی استدعا پھر مسترد کر دی

گواہان کے بیانات قلمبند کروانے کا آپشن ختم،آئندہ سماعت پر وکیل حتمی دلائل دیں،عدالت

پیر 9 جولائی 2018 22:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 9 جولائی 2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت عام انتخابات کے بعد کرنے کی استدعا پھرمسترد کرتے ہوئے گواہان کے بیانات قلمبند کروانے کا آپشن ختم کردیا۔سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران آج بھی عدالت میں طلال چوہدری کی جانب سے گواہان پیش نہ ہوسکے۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ ٹھیک ہے آپ کے گواہ نہیں آتے، اب آپ حتمی دلائل دیں،سماعت کے دوران طلال چوہدری کے وکیل نے انتخابات کے بعد تک کیس ملتوی کرنے کی استدعا کی، جسے عدالت نے مسترد کردیا۔عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیئے کہ بدھ (11 جولائی) کو وکیل دفاع کامران مرتضیٰ کیس میں حتمی دلائل دیں گے، جس کے بعد سماعت ملتوی کردی گئی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ یکم فروری کو عدلیہ مخالف تقریر پر آرٹیکل 184 (3) کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔طلال چوہدری نے جڑانوالہ کے جلسے میں مبینہ طور پر ججز کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی، وہ اس سے قبل بھی پاناما کیس کے سلسلے میں شریف خاندان کے مالی اثاثوں کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی اور عدلیہ پر تنقید کرچکے ہیں