تاج محل مسجد میں نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد

تاج تاج محل مسجد میں غیر مقامی افرادپر نماز کی ادائیگی پر پابندی: سپریم کورٹ، نمازیوں کو شناخت کے بعد نماز ادائیگی کی سہولت حاصل ہو گی، تاج محل مسجد میں غیر مقامی افراد کی نماز ادائیگی سے سیکیورٹی خدشات ہیں، تاج محل قومی ورثہ ہے اسکی حفاظت لازم ہے، عدالتی فیصلے کا متن

پیر 9 جولائی 2018 17:51

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 9 جولائی 2018ء)بھارتی سپریم کورٹ نے تاج محل مسجد میں غیر مقامی افرادپر نماز کی ادائیگی پر پابندی لگا دی، نمازیوں کو شناخت کے بعد نماز ادائیگی کی سہولت حاصل ہو گی، تاج محل مسجد میں غیر مقامی افراد کی نماز ادائیگی سے سیکیورٹی خدشات ہیں، تاج محل قومی ورثہ ہے اسکی حفاظت لازم ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے تاج محل سے ملحقہ مسجد میں غیر مقامی افراد کو نماز کی ادائیگی سے روک دیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں تاج محل سے متصل جامع مسجد میں غیر مقامی افراد کے نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کردی ہے۔ فیصلے کی رو سے صرف آگرہ کے رہائشیوں کو شناخت کے بعد مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت دی جائے گی۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ تاج محل دنیا کے سات عجائب میں سے ایک ہے یہ ایک قومی ورثہ ہے جس کی حفاظت ہم سب پر لازم ہے اس لیے تاج محل سے ملحقہ مسجد میں سیاحوں اور غیر مقامیوں کی نماز کی ادائیگی سے سیکیورٹی خدشات میں اضافہ ہو جاتا ہے اور نماز جمعہ کے وقت زیادہ رش کے باعث خوبصورت تاج محل کو نقصان پہنچنے کا بھی احتمال رہتا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل مقامی مجسٹریٹ کی عدالت نے بھی اسی قسم کی پابندی عائد کی تھی جس پر ایک شہری نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے مقامی انتظامیہ کے فیصلے کی توثیق کی۔ ایسا ہی فیصلہ 2013 میں محکمہ ثقافت کی جانب سے بھی سامنے آیا تھا تاہم اس پر عمل در آمد نہیں ہوسکا تھا۔