سعودیہ اور اردن کا دبائو، اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں ترکی کی فلاحی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی

پیر 9 جولائی 2018 18:11

رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 9 جولائی 2018ء) اسرائیلی عبرانی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اردن اور سعودی عرب کی شکایت کے بعد اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں ترکی کی فلاحی اور سماجی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔عبرانی میڈیا کے مطابق صہیونی ریاست کی قومی سلامتی کمیٹی نے مسجد اقصیٰ کے تحفظ اور القدس میں اسلامی مقدس مقامات کے دفاع کیلئے ترکی کی تنظیموں کو نکیل ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ اقدام حال ہی میں اردن اور سعودی عرب کی طرف سے اسرائیل کو کی گئی شکایت کے بعد کیا گیا ہے جس میں ان دونوں عرب ملکوں نے صہیونی ریاست کو شکایت کی تھی ترکی کی جانب سے بیت المقدس میں فلاحی سرگرمیوں پرانہیں تشویش ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گزشتہ برس اردن اور سعودی عرب نے اسرائیل سے القدس میں ترکی کی بڑھتی سرگرمیوں پر شکایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ تل ابیب بیت المقدس میں ترکی کی فلاحی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کے اقدامات کرے۔

اسرائیلی اخبارات کے مطابق سعودی عرب اور اردن کو تشویش ہے کہ القدس میں ترکی اپنا اثرو نفوذ بڑھا کر ان دونوں ممالک کی اہمیت کو کم کررہا ہے۔ دونوں ممالک نے کہا ہے کہ القدس میں مقامی فلسطینی آبادی اردن اور سعودی عرب کی حکومتوں سے زیادہ ترکی کی حکومت کو پسند کرتے ہیں۔