این آر او کا قانون کسی بدنیتی سے نہیں بلکہ اس وقت کے سیاسی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے بنایا گیا تھا، سابق صدر پرویز مشرف نے سپریم کورٹ میں این آر او کے حوالے سے جواب جمع کرا دیا

منگل 10 جولائی 2018 23:42

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 10 جولائی 2018ء)سپریم کورٹ میں سابق صدر پرویزمشرف نے این آر او کے اجرا ء کے حوالے سے اپنا جواب جمع کراتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ این آر او کا قانون کسی بدنیتی سے جاری نہیں کیا گیا تھا بلکہ اس وقت کے سیاسی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے بنایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

منگل کو جمع کرائے گئے جواب میں سابق صدرنے موقف اختیار کیا کہ این آر او جاری کرنے کی ایڈوائس ان کو اس وقت کے وزیر اعظم شوکت عزیز نے بھیجی تھی اور میں نے ملکی مفاد کو دیکھتے ہوئے این آر او ایڈوائس پر دستخط کئے تھے، اس قانون کے اجراء کا بنیادی مقصد سیاسی انتقام کے رجحان کا خاتمہ کرنے کے ساتھ صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بناناتھا۔

تحریری جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ انہوں نے این آر او کا اجراء کرکے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا بلکہ اس کا مقصد باہمی اعتماد کو بڑھانا، قومی مفاہمت کو فروغ دینا اور ملک کا بہترین مفاد تھا، اس لئے این آر او قانون سے متعلق دائر درخواست ناقابل سماعت ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ این آر او کے حوالے سے دائر درخواست کو خارج کیا جائے۔