انتخابات شفاف نہ ہوئے تو نتائج قبول نہیں کرینگے’جلد ہی پر امن احتجاج کی کال دوں گا‘

سیاہ پٹیاں باندھیں گے اور احتجاجی جلسے ہونگے‘لاکھوں لوگوں نے میری اپیل پر پٴْرامن احتجاج کا وعدہ پورا کیا، ایسی جوشیلی ریلی آج تک نہیں دیکھی، کارکنوں کو گرفتار اور رہنماؤں کیخلاف مقدمات بنائے گئے، مستونگ میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے، عمران خان پھر الزام تراشی کر رہے ہیں مسلم لیگ(ن) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کا پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 14 جولائی 2018 20:06

لاہور۔14جولائی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 14 جولائی 2018ء)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ انتخابات شفاف نہ ہوئے تو نتائج قبول نہیں کرینگے’جلد ہی پر امن احتجاج کی کال دوں گا‘ سیاہ پٹیاں باندھیں گے اور احتجاجی جلسے ہونگے‘لاکھوں لوگوں نے میری اپیل پر پٴْرامن احتجاج کا وعدہ پورا کیا، ایسی جوشیلی ریلی آج تک نہیں دیکھی، کارکنوں کو گرفتار اور رہنماؤں کیخلاف مقدمات بنائے گئے، مستونگ میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے، عمران خان پھر الزام تراشی کر رہے ہیں، جیل میں نوازشریف کا ٹرائل انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتا۔

وہ ہفتہ کے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق‘خواجہ سعد رفیق‘مریم اورنگزیب‘وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر اور دیگر اس موقع پر موجود تھے۔شہباز شریف نے کہا کہ مستونگ اورکے پی کے میں دہشت گردی کے واقعات پر پوری قوم سوگوار ہے، ملک میں المناک واقعات ہورہے ہیں‘اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مستونگ میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے، بھارت نے ہمیشہ پاکستان کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جب نواز شریف پر برا وقت آتا ہے تو دہشت گردی ہوتی ہے، یہ افسوس ناک بات ہے۔ عمران کے بیانات سن کر سرشرم سے جھک جاتے ہیں، مستونگ میں سراج رئیسانی سمیت درجنوں پاکستانی شہید ہوئے، سانحہ مستونگ کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس سے پاکستان کے امن کو شدید دھچکا لگا ہے، اللہ شہدا کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو لندن سے پاکستان پہنچنے پر لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرکے اڈیالہ منتقل کردیا گیا، اب ٹرائل جیل میں کرنے کا فیصلہ کیا جارہا ہے، جیل میں ٹرائل کرنا قانون و انصاف کے منافی فیصلہ ہے، جیلوں میں دہشت گردوں کا ٹرائل ہوتا ہے، ایسے اقدامات سے قوم کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کے استقبال کیلئے لوگ لائے نہیں گئے خود آئے، نواز شریف کی آمد پر پورا لاہور سڑکوں پر تھا، لوگ لاہور ایئرپورٹ جانے کیلئے تڑپ رہے تھے،لوگ اپنے بچوں کو سائیکلوں اور موٹر سائیکلوں پر لائے تھے، چھوٹے چھوٹے بچے بھی استقبال میں موجود تھے، اپنی سیاسی زندگی میں ایسی جوشیلی ریلی نہیں دیکھی، محبوب قائد کے استقبال کے لیے نکلنے والوں کا شکرگزار ہوں، لاہور میں کارکنوں کی گرفتاریاں ہوئیں، دوسرے شہروں سے آنیوالے رہنماؤں اور کارکنوں کو روکا گیا، اس کے باوجود عوام کا سمندر سڑکوں پر تھا۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگوں نے میری اپیل پر پٴْرامن احتجاج کا وعدہ پورا کیا جبکہ پولیس کی چیرہ دستیوں کے باعث ہمارے کارکنان زخمی بھی ہوئے، پٴْرامن ریلی پر پولیس نے ڈنڈے برسائے اور ہمارے کارکنوں کیخلاف ایف آئی آر کاٹی گئیں، سینئر رہنماؤں پر دہشت گردی کے مقدمات بنادیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہم انصاف کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور بار بار کھٹکھٹائیں گے، نوازشریف اور مریم نواز کی جیل منتقلی کے بعد تمام آپشن استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت نشانے پر صرف مسلم لیگ ن کا ورکر ہے۔