پشاور ہائیکورٹ نے قومی احتساب بیورو کو بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے میں ہونے والی مبینہ بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا حکم دیدیا

دوسرے صوبے میں بلیک لسٹ قرار دی گئی فرم کو تعمیراتی کام کا ٹھیکہ دیا گیا جس سے نہ صرف منصوبے کی لاگت 49.3 بلین سے بڑھ کر 67.9 بلین روپے تک پہنچ گئی بلکہ دیگر منصوبوں کے فنڈز بھی پشاور بس سروس منصوبے میں لگائے گئے ہیں،فیصلہ

جمعرات 19 جولائی 2018 20:59

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 19 جولائی 2018ء)پشاور ہائیکورٹ نے قومی احتساب بیورو کو بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے میں ہونے والی مبینہ بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے بی آر ٹی کیس میں محفوظ شدہ تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔عدالت عالیہ نے بس ریپڈ ٹرانزٹ کیس مزید تحقیقات کیلئے نیب کو بھجوانے کا حکم دیا جب کہ فیصلے کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ منصوبہ 24 جون 2018 کو مکمل جانا تھا لیکن مکمل نہیں کیا جاسکا۔

(جاری ہے)

عدالت نے فیصلے میں لکھا ہے کہ دوسرے صوبے میں بلیک لسٹ قرار دی گئی فرم کو تعمیراتی کام کا ٹھیکہ دیا گیا جس سے نہ صرف منصوبے کی لاگت 49.3 بلین سے بڑھ کر 67.9 بلین روپے تک پہنچ گئی بلکہ دیگر منصوبوں کے فنڈز بھی پشاور بس سروس منصوبے میں لگائے گئے ہیں۔عدالت عالیہ نے نیب کو واقعے کی شفاف تحقیقات کرکے رپورٹ 5 ستمبر کو پیش کرنے اور پروجیکٹ ڈائریکٹر اسرار الحق کی خدمات وفاق کے حوالے کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ بی آر ٹی میں مبینہ کرپشن کے خلاف جے یو آئی کے رہنما مولانا امان اللہ حقانی نے رٹ دائر کی تھی۔