شہباز شریف مصالحت کاشکار، ن لیگ کی سینئر قیادت اور کارکنان کو تحفظات

صدر جماعت کے فیصلے بوجھل دل سے قبول کرنے لگے،مریم نواز حقیقی معنوں میں قیادت کرسکتی ہے

جمعرات 19 جولائی 2018 22:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 19 جولائی 2018ء) مسلم لیگ( ن) کی سینئر قیادت اور کارکن صدر شہباز شریف کے فیصلے بوجھل دل سے قبول کرر ہے ہیں۔ خواجہ آصف ، احسن اقبال ، خواجہ سعد رفیق سمیت سینئر قیادت کو شہباز شریف پر تحفظات ہیں۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ شہباز شریف مصالحت کی پالیسی پر کاربند ہیں اور وہ بہت سارے مواقعوں پر مصالحت کاشکار ہوجاتے ہیں۔

پانامہ کیس سے لیکر نواز شریف کی سزا تک میاں شہباز شریف نے بحیثیت ن لیگ کے صدر جانبدار موقع نہیں اپنایا۔ لیگی کارکنان اور سینئر قیادت کو احساس ہوگیا ہے کہ نواز شریف کے بعد اگر ن لیگ کی حقیقی معنوں میں قیادت کرسکتی ہے تووہ مریم نواز ہیں کیونکہ وہ فرنٹ لائن پر آکر کھیلتی ہیں۔

(جاری ہے)

ن لیگ کے اندر وہ نئی روح پھونک سکتی ہیں۔ دوسری طرف ن لیگ کے اندر ایک ایسا گروپ بھی موجود ہے جسکا جھکائو شہباز شریف کی طرف ہے مگر یہ لوگ انگلیوں پر گنے جاتے ہیں۔

ان میں کوئی قابل قدر شخصیت شامل نہیں۔ ذرائع کے مطابق سنئیر لیگی قیادت اور کارکنوں کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے اندر وہ کرشمہ ہی نہیں کہ وہ ووٹرز کو اپنی طرف کھینچ سکیں ، ان کے اندر قائدانہ صلاحیتوں کا فقدان جہاں تک حمزہ شہباز کا تعلق ہے تو لاہور سے باہر انہیں وہ پذیرائی نہیں مل سکی جو مریم نواز کو ملی ہے۔ مریم نواز نے اپنے عمل سے ثابت کردیا ہے کہ وہ ن لیگ کی حقیقی معنوںمیں قیادت کرسکی ہیں۔

مشکل سے مشکل حالات میں بھی وہ اپنے والد کے ساتھ کھڑی رہی ہیں۔ جے آئی ٹی میں پیشی کا معاملہ ہو یا احتساب عدالت میں ، گرفتاری بھی باپ بیٹی نے ایک ساتھ دی ۔ میاں نواز شریف بھی چاہتے ہیں کہ ان کی بیٹی مسلم لیگ ن کی قیادت سنبھالے ۔ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف سے جیل میں خاندان کی ملاقات کے موقع پر بھی میاں برادران کی والدہ نے میاں شہباز شریف کو کہا ہے کہ ن لیگ کی قیادت مریم نواز کرے گی کیونکہ وہ مصلحت سے کام نہیں لیتی بلکہ حق پر ڈٹ جانے والی خاتون ہیں۔