متحدہ عرب امارات میں جاری کابل امن و استحکام اجلاس اختتام پذیر، امن عمل کی حمایت کا اعادہ

دہشتگردوں کی پشت پناہی سے متعلق مشترکہ اقدامات کئے جائیں گے،امریکا تنازع افغان قیادت کی مدد سے ہی حل کیاجائے گا، رشید دوستم کی واپسی اندرونی معاملہ ہے، ترجمان وائٹ ہائوس

بدھ 25 جولائی 2018 21:06

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 25 جولائی 2018ء)افغانستان میں امن و استحکام سے متعلق چار فریقی اجلاس متحدہ عرب امارات میں ختم ہوگیا، اجلاس میں کابل میں امن عمل کی حمایت کی گئی ،دہشتگردوں کی پشت پناہی سے متعلق مشترکہ اقدامات کئے جائیں گے، تنازع افغان قیادت کی مدد سے ہی حل کیاجائے گا، رشید دوستم کی واپسی افغانستان کا اندرونی معاملہ ہے ۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام سے متعلق چار فریقی اجلاس متحدہ عرب امارات میں ختم ہوگیا، اجلاس میں کابل میں امن عمل کی حمایت کی گئی ،دہشتگردوں کی پشت پناہی سے متعلق مشترکہ اقدامات کئے جائیں گے، تنازع افغان قیادت کی مدد سے ہی حل کیاجائے گا، رشید دوستم کی واپسی افغانستان کا اندرونی معاملہ ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق افغانستان میں امن و استحکام سے متعلق چار فریقی اجلاس متحدہ عرب امارات میں ختم ہوگیا ہے۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اجلاس میں کابل میں امن عمل کی حمایت کی گئی ہے اور دہشتگردوں کی پشت پناہی ختم کرنے سے متعلق مشترکہ اقدامات کئے جائیں گے۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدرنوئرٹ نے واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ میں بتایا ہے کہ امریکا افغانستان میں امن عمل کی حمایت کرتاہے اور کوشش ہے کہ تنازع افغان قیادت کی مدد سے ہی حل کیاجائے گا۔

رشید دوستم سے متعلق سوال پر نوئرٹ کا کہنا تھا کہ رشید دوستم کی واپسی افغانستان کا اندرونی معاملہ ہے اور افغان صدر اشرف غنی اس معاملے کو حل کریں گے۔نوئرٹ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دوسری مرتبہ طالبان سے جنگ بندی ہوئی تو ملک کیلئے بہترہوگا۔ افغان میڈیا کے مطابق افغانستان میں امن واستحکام کیلئے اجلاس متحدہ عرب امارات کے شہر ابوظہبی میں ہوا۔ اجلاس میں امریکا، افغانستان، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے قومی سلامتی کونسل کے سربراہوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششیں اور فریم ورک بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔