انتخابات 2018 میں علیم خان کی تمام تر سیاسی حکمت عملی ناکام ہو گئی

علیم خان نے وسطی پنجاب میں 41 امیدواروں کو ٹکٹ دلوائے جن میں سے 32 امیدوار شکست کھا گئے

جمعہ 27 جولائی 2018 21:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 27 جولائی 2018ء):انتخابات 2018 میں علیم خان کی تمام تر سیاسی حکمت عملی ناکام ہو گئی۔ علیم خان نے وسطی پنجاب میں 41 امیدواروں کو ٹکٹ دلوائے جن میں سے 32 امیدوار شکست کھا گئے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے اس انتخابات میں تاریخی سیاسی کامیابی حاصل کی ہے۔اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 115 نشستیں جیت کر عددی اعتبار سے پاکستان کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔

تحریک انصاف اپنے اتحادیوں کی مدد سے مرکز میں حکومت بنانے کے لیے تیار ہے اور عمران خان وزارت اعظمیٰ سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔اسی طرح خیبرپختونخواہ میں بھی پاکستان تحریک انصاف نے 65 سیٹیں حاصل کی ہیں جس کے بعد کے پئ میں مسلسل دوسری مرتبہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوگی۔

(جاری ہے)

ایسا تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوگا کہ کے پی میں عوام نے کسی ایک جماعت کو مسلسل دوسری بار کامیاب کروایا ہو۔

اسی طرح پنجاب میں بھی تحریک انصاف نے حیران کن کامیابی حاصل کی۔تاہم اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف پنجاب سے کچھ مزید نشستیں بھی نکال سکتی تھی تاہم اس موقع پر علیم خان کی ناقص حکمت عملی نے نہ صرف خود انہیں شکست سے دوچار کیا بلکہ ان کے منتخب کردہ امیدواروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے علیم خان نے وسطی پنجاب کے 32 حلقوں کے لیے امیدواروں کو چناو کیا جن میں سے 32 امیدواروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا اور صرف 9 لوگ کامیاب ہو پائے۔اس سب کے بعد علیم خان کو پارٹی میں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اسی وجہ سے انکا نام وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے بجی زیر غور نہیں ہے۔