پنجاب میں حکومت سازی کیلئے مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف میں رسہ کشی جاری

نمبر گیم میں برتری کیلئے آزاد امیدوار وں سے رابطے کر لئے گئے ،18 آزاد اراکین آج عمران خان سے ملاقات کرینگے‘ پی ٹی آئی کا دعویٰ حمزہ شہباز،علیم خان ،محمود الرشید ،فواد چوہدری کے نام زیر گردش ،سیاسی حلقوں میں پرویز الٰہی کے نام کو بھی زیر غور لائے جانے کے امکانات پر گفتگو ن) لیگ کے پنجاب میں حکومت بنانے میں ناکام رہنے کی صورت میں خواجہ سعد رفیق کو قائد حزب اختلاف بنایا جائے گا‘ ذرائع

جمعہ 27 جولائی 2018 23:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 27 جولائی 2018ء)پنجاب میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف میں رسہ کشی کا سلسلہ جاری ہے، نمبر گیم میں برتری کیلئے آزاد امیدوار وں سے رابطے کر لئے گئے ،جبکہ تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ کامیاب ہونے والے 18 آزاد اراکین آج ( ہفتہ ) کے روز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کریں گے،وزارت اعلیٰ کی دوڑ کے لئے بھی مختلف نام سامنے آ گئے ۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں نشستوں کی تعداد میں کم فرق ہونے کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی میں رسہ کشی جاری ہے تاہم آزاد امیدواروں کی جانب سے فیصلے کے بعد آج یا کل ( ہفتہ یا اتوار) واضح تصویر سامنے آ نے کا قوی امکان ہے ۔ ذرائع کے مطابق (ق) لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور مرکزی رہنما چوہدری پرویز الٰہی کے بھی آزاد امیدواروں سے رابطے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

دوسری طرف پی ٹی آئی اور (ن) لیگ دونوں جماعتوں کے مرکزی رہنما آزاد امیدواروںسے رابطے میں ہیں اور ان کی حمایت حاصل کرنے کیلئے سر توڑ کوششیں کی جارہی ہیں۔ تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت بنانے کے لیے 130 ارکان ہمارے پاس موجود ہیں ، حکومت تحریک انصاف ہی بنائے گی۔صوبائی اسمبلی سے کامیاب ہونے والے 18 آزاد اراکین آج ہفتہ کے روز عمران خان سے ملاقات کریں گے ۔

دوسری طرف تحریک انصاف کی حکومت بننے کی صورت میں وزارت اعلیٰ کے لئے مختلف نام زیر گردش ہیں جن میں عبد العلیم خان ،میاں محمود الرشید اور فواد چوہدری کے نام شامل ہیں جبکہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ چوہدری سرور بھی اس کے لئے اپنی سینیٹر شپ چھوڑنے کے لئے تیار ہیں ۔ سیاسی حلقوں میں چوہدری پرویز الٰہی کے نام کو بھی زیر غور لائے جانے کے امکانات پر گفتگو کی جارہی ہے ۔مسلم لیگ (ن) کی پنجاب میں حکومت بننے کی صورت میں حمزہ شہباز کو وزارت اعلی کیلئے میدان میں اتارنے جانے کا امکان ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اگر (ن) لیگ پنجاب میں حکومت بنانے میں ناکام رہی تو سعد رفیق کو قائد حزب اختلاف بنایا جائے گا۔