عمران خان کے خلاف واویلا مچانے والے بھارت کے سابق چیف الیکشن کمشنر نے انتخابات کو شفاف قرار دے دیا

انتخابات میں پولنگ کا عمل شفاف اور آزادانہ طریقے سے ہوا اور کوئی شکایت سامنے نہیں آئی،سابق بھارتی الیکشن کمشنر

جمعہ 27 جولائی 2018 23:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 27 جولائی 2018ء):عمران خان کے خلاف واویلا مچانے والے بھارت کے سابق چیف الیکشن کمشنر نے انتخابات کو شفاف قرار دے دیا۔بین الاقوامی مبصرین میں شامل بھارت کے سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کا کہنا تھا کہ انتخابات میں پولنگ کا عمل شفاف اور آزادانہ طریقے سے ہوا اور کوئی شکایت سامنے نہیں آئی۔

تفصیلات کے مطابق 25 جولائی کو پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے انتخابات انعقاد پذیر ہوئے جس میں دس کروڑ سے زائد ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کرنا تھا،تاہم الیکشن کمیشن کی جانب کردہ اعداد و شمار کے مطابق 52 فیصد ٹرن آوٹ رہا ۔انتخابات کے نتائج کے حوالے سے بات کی جائے تو اب تک پاکستان تحریک انصاف کو دیگر سیاسی جماعتوں پر واضح برتری حاصل ہے۔

(جاری ہے)

اب تک تحریک انصاف کی نشستوں کی تعداد 115 تک جا پہنچی ہے۔جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف مرکز میں حکومت بناتی نظر آرہی ہے۔اس انتخابات میں جہاں پاکستان تحریک انصاف نے شاندار کامیابی حاصل کی وہیں مخالفین کے بڑے بڑے برج گر گئے۔مسلم لیگ ن کے بڑے اور مرکزی رہنماوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔دوسری جانب مولانا فضل الرحمان،محمود اچکزئی اور اسفندیار ولی جیسے بڑے بڑے رہنما بھی اسمبلی سے بھی آوٹ ہو چکے ہیں۔

جس پر ان جماعتوں نے الیکشن پر دھاندلی کا شور مچا دیا اور اس حوالے سے کل جماعتی کانفرنس بھی طلب کی تھی جو آج شام اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس کے آخر میں انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دے کر مسترد کر دیا گیا۔تاہم غیر ملکی مبصرین کی جو رپورٹس آرہی ہیں انہوں نے اس الیکشن کو شفاف اور 2013 سے بھی بہتر الیکشن قرار دے دیا ہے۔یورپی یونین مبصرین نے جو رپورٹ جاری کی اس میں کہا گیا کہ مبصرین کی تاخیر سے تعیناتی سے انتخابی عمل کےجائزے میں مسئلہ آیا، انتخابات کاعمل شفاف طریقے سے مکمل ہوا، ووٹوں کی گنتی کے دوران پولنگ ایجنٹس کوباہرنہیں نکالا گیا۔

تازہ ترین خبر کے مطابق عمران خان کے خلاف واویلا مچانے والے بھارت کے سابق چیف الیکشن کمشنر نے انتخابات کو شفاف قرار دے دیا۔بین الاقوامی مبصرین میں شامل بھارت کے سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کا کہنا تھا کہ انتخابات میں پولنگ کا عمل شفاف اور آزادانہ طریقے سے ہوا اور کوئی شکایت سامنے نہیں آئی۔انکا کہنا تھا کہ ہم میں سے اکثر نے کارروائی کو آزادانہ اور منصفانہ پایا، جن مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا وہ پولنگ عملے کی ناتجزبہ کاری اور ٹریننگ میں کمی کی وجہ سے تھا۔

ہم سیاسی جماعتوں کے ایجنٹوں کے ساتھ بات کر رہے تھے، میں نے 70 بوتھ کا دورہ کیا ہو گا اور ہر جگہ پر ہمیں چار پانچ ایجنٹس ملے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ان سے جاننے کی کوشش کر رہے تھے کیونکہ وہی سب سے پہلے اعتراض کرتے ہیں، ان سب نے کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور کام ٹھیک چل رہا ہے اور کوئی اعتراض نہیں ہے۔انکا میزد کہنا تھا کہ میرے اندازے اور جائزے کے مطابق یہ انتہائی شاندار اور شفاف انتخابات تھے۔