دُبئی: بلیو وہیل کے بعد ’مومو‘ نامی گیم نے تہلکہ مچا دِیا

خلیجی ممالک میں یہ گیم وا ٹس ایپ پر بہت وائرل ہو چکی ہے

جمعہ 27 جولائی 2018 15:05

دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 27 جولائی 2018ء)اس وقت خلیجی ممالک اور دُنیا بھر میں بلیو وہیل طرز کی ایک نئی گیم چرچا کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ اس سے پہلے بلیو وہیل نامی گیم کے باعث دُنیا بھر میں کئی بچے اور نوجوان خود کو اپنے ہی ہاتھوں موت کے منہ میں دھکیل چُکے ہیں اور اب ایک نئی گیم نے خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔

اس گیم کا نام ’مومو‘ ہے۔ اس گیم کے ٹائٹل پر ایک خاتون کا مضحکہ خیز مگر ڈراؤنا چہرہ بنا ہوا ہے جس کے ہونٹ شیطانی انداز میں مسکرا رہے ہیں۔ یہ گیم واٹس ایپ پر بہت تیزی سے پھیل رہی ہے اور کئی لوگ اس کا نشانہ بن چُکے ہیں۔ اس گیم کے شروع میں ڈراؤنا چہرہ مخاطب ہو کر کہتا ہے ’’میں تمہارے بارے میں سب کچھ جانتا ہوں۔

(جاری ہے)

‘‘ ایک طبی ماہر کا کہنا ہے کہ گیم کے ٹائٹل پر موجود خاتون کا ڈراؤنا چہرہ اور بات کرنے کا انداز ایسا ہے کہ اسے دیکھنے والے بچے راتوں کو سوتے میں ڈر کر اُٹھ جاتے ہیں اور اُن کے ذہن میں منفی خیالات پرورش پاتے ہیں‘ جس کے نتیجے میں وہ خود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

کئی سوشل میڈیا صارفین نے اپنی ویڈیوز پوسٹ کی ہیں جن میں وہ یہ ڈراؤنی گیم کھیلتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ گیم کے شروع میں مومو ایسی تصویریں بھیجتی ہیں جن سے کھیلنے والے کو خود کو نقصان پہنچانے کی ترغیب مِلتی ہے۔ اگر گیم کھیلنے والا گیم میں موجود ’احکامات‘ کی تعمیل سے انکار کر دے تو پھر اُسے سنگین نتائج کی دھمکیاں مِلتی ہیں۔ چند مقامی ویب سائٹس کے مطابق ’مومو‘ گیم کسی بھی زبان میں جواب دے سکتی ہے۔

تاہم پیغامات کے لیے استعمال ہونے والا فون نمبر جاپان سے آپریٹ کیا جا رہا ہے۔ مصر سے تعلق رکھنے والے نفسیاتی امراض کے معالج جمال فرویز نے والدین کو تاکید کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی آن لائن سرگرمیوں پر خصوصی نظر رکھیں۔ اس گیم کو کھیلنے کا نتیجہ نفسیاتی عدم توازن کی صورت میں برآمد ہو سکتا ہے اور اُن کی دماغی صلاحیتوں پر بھی یقینی طور پر متاثر ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :