الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے استعفے کا مطالبہ مسترد کر دیا

انتخابات میں تمام سیاسی پارٹیوں کو یکساں مواقع فراہم کئے گئے تھے انتخابات کی نگرانی کرنیوالے عالمی مبصرین اور دیگر تنظیموں نے انتخابات کو شفاف قرار دیا ہے ،سیکرٹری الیکشن کمیشن تمام کامیاب اور ہارنے والے امیدوار عوامی رائے کا احترام کرتے ہوئے انتخابی نتائج کو نہ صرف تسلیم کریں بلکہ جمہوری عمل کے تسلسل کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کریں،نتائج کی تاخیر پر صوبائی الیکشن کمشنرز ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران سے وضاحت طلب کرلی گئی ہے،میڈیا سے گفتگو

منگل 31 جولائی 2018 20:36

سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 31 جولائی 2018ء)سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن کو مستعفی ہونے کے بیانات افسوسناک ہیں اور کمیشن اس کی مذمت کرتا ہے انتخابات میں تمام سیاسی پارٹیوں کو یکساں مواقع فراہم کئے گئے تھے انتخابات کی نگرانی کرنیو الے عالمی مبصرین اور دیگر تنظیموں نے انتخابات کو شفاف قرار دیا ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے الیکشن کمشین کے باہر میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے اختتام پر چند سیاسی رہنماؤں کی جانب سے جاری کردہ غیر ذمہ دارنہ بیان کہ الیکشن کمیشن کو مستعفی ہوجانا چاہیے پر الیکشن کمیشن نے افسو کا اظہار کیا ہے اور اس مطالبے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اس کی سختی سے مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ صاف ،شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کے بارے میں بغیر کسی ثبوت کے اس طرح کے بیانات افسوسناک اور حقائق کے منافی ہیں عام انتخابات2018 کے دوران عوام نے آزادنہ ماحول میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اور الحمداللہ پورے ملک سے الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے اب تک کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی پاکسانی عوام کے مینڈیٹ کا بغیر کسی جواز اور ذاتی مفاد کی بنیاد پر احترام نہ کرنا جمہوریت کے بنیاد اصولوں کے منافی ہے الیکشن کمشین یہ بھی واضح کرنا چاہتا ہے کہ اگر کسی امیدوار کو کسی بھی حلقہ یاپولنگ اسٹیشن کے حوالے سے کوئی شکایت ہے تو اس کے ازالے کے لیے قانون میں دیئے گئے طریقہ کار کے مطابق راستہ اختیار کریں کسی بھی بھی مہذب قوم اور ترقی یافتہ ملک میں قانون سے ہٹ کر کوئی بھی مطالبہ آئین و قانون کی صریحاً خلاف ورزی سمجھاجاتا ہے الیکشن کمیشن تمام کامیاب اور ہارنے والے امیدواروں سے توقع رکھتا ہے کہ وہ عوامی رائے کا احترام کرتے ہوئے انتخابی نتائج کو نہ صرف تسلیم کریں بلکہ جمہوری عمل کے تسلسل کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشین یہ بھی سمجھتا ہے کہ موجودہ انتخابات کی شفافیت اور غیر جانبداری اس امر سے بھی ظاہر ہوتی ہے کہ ملک کے طول و عرض میں عام انتخابات 2018 کا پر امن انعقاد ہوا جس میں ووٹرز کی کثیر تعداد نے اپنا حق رائے دہی آزدانہ طورپر استعمال کیا عام انتخابات2018کی سفافیت اور اسکے آزادنہ منصفانہ اور غیر جانبدار انعقاد کو جانچنے کے لیے کم و پیش30ہزار مبصرین بشمول 400بین الاقوامی مبصرین و میڈیا 19ہزار فافن کے مبصرین اور ملکی میدیا کے نمائدگان نے ملک بھر میں انتخابی عمل کے مختلف مراحل کا بغور مشاہدہ کیا اور اپنی ابتدائی رپورٹس میں یورپی یونین دولت مشترکہ اور فافن مبصرین نے عام انتخابات2018 کو آزادنہ ،منصفانہ اور غیر جانبدارانہ الیکشن قرار دیا جوکہ پاکستانی قوم کی ایک جمہوری فتح اور اعزاز کی بات ہے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشین آف پاکستان نے سیاسی جماعتوں کو انتخابی عمل میںlevel playing field فراہم کرنے کے لیے متعدد ہدایات جاری کیں اور اپنے اختیارات کا استعمال بھی کیا مثلاً پاکستان مسلم لیگ ن کی درخواست پر نیب سے درخواست کی گئی کہ تمام انتخابی امیدواروں کو پولنگ یا انتخاباتکے انعقادlevel playing field مہیا کیا جائے جس پر نیب نے الیکشن کمیشن کو اس بات کی یقین دہانی کرائی اور ہم اس حوالے سے نیب کے مشکور بھی ہیں اسی طرح NA-60 میں مسلم لیگ ن کے ایک امیدوار کو عدالت کی طرف سے سنائے جانے کے بعد الیکشن کمیشن نے مذکورہ حلقے میں انتخابات کو معطل کردیا تاکہ کوئی جماعت انتخابی عمل میں شمولیت سے باہر نہ رہے مزید برآں الیکشن کمیشن نے اہم سیاسی شخصیات کے قافلوں کو روکے جانے کے عمل کا نہ صرف فوری طور پر نوٹس لیا بلکہ ان کی انکوائری کا بھی حکم دیا یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ چاروں صوبائی حکومتوں کو انتخابی مہم کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے حوالے سے باربار تنبیہ بھی کی جاتی رہی انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشین نے انتخابات کے تمام مراحل تک عوام کی فوری رسائی یقینی بنانے کیلئے متعدد اقدامات کیے اور اس ضمن میں میڈیا اور ویب سائٹ کے ذریعے معلومات تمام اسٹیک ہولڈرز کو بروقت فراہم کیں ان میں حلقہ بندی انتخابی فہرستوں کی نظر ثانی انتخابی پروگرام کی تفصیلات امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی فراہمی اور جانچ پڑتال انتخابی امیدواروں کی حتمی فہرستوں کی دستیابی و غیرہ شامل ہیں ملکی تاریخ میں پہلی بار85ہزار زائد پولنگ اسٹیشنوں کا سروے کروانے کے بعد صوبائی حکومتوں کو وہاں تمام سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہدایات جاری کی گئیں اسی طرح ملک بھر کے تمام پولنگ اسٹیشنوں پر معیار انتخابی مواد وافر مقدار میں دستیاب کیا گیا اور انتخابی مواد کی کمی یا اس کے معیار کے بارے میں پورے ملک کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی تقریباً آٹھ لاکھ انتخابی عملے کو جامع تربیت دی گئی الیکشن کمشین نے سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے انتخابی امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے لیے جامع ضابط اخلاق جاری کیا اور اس پر عملدرآمد کے لیے خصوصی مانیٹرنگ سیل قائم کیا جس نے ضابط اخلاق کی خلاف ورزی پر فوری اقدامات کیے اسی طرح میڈیا مبصرین اور سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے بھی مفصل ضابطہ اخلاق جاری کیے گئے عام انتخابات کے پر امن انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کو افواج پاکستان اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا مکمل تعاون حاصل رہا انہوں نے کہا کہ پولنگ کے دن شکایات کے ازالے کے لیے الیکشن کمیشن کے سیکریٹری اور صوبائی الیکشن کمیشنرز کے دفاتر میں خصوصی شکایات سیل بنائے گئے جو 24 گھنٹے کام کرتے رہے جہان پر 674شکایات موصول ہوئیں جن کا فوری ازالہ کیا گیا لیکشن کمیشن نے تمام حلقوں کے غیر حتمی نتائج کا اعلان کردیا ہے اور تمام معلومات الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہیں الیکشن کی شفافیت کے لیے مبصرین کی موجودگی انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے اسی طرح غیر حتمی نتائج جاری ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی کی تقریباً100 درخواستوں پر انتخابات ایکٹ مجریہ2017 کی دفعہ95 کے تحت کارروائی کی الیکشن تاخیر پر تمام صوبائی الیکشن کمشنرز ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران سے وضاحت طلب کرلی گئی ہے اور RTS کے حوالے سے تفصیلی تجزیہ اور مجاسہ کیا جائیگاسیکرٹیری الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن توقع کرتا ہے کہ ملک کی تمام جمہوری قوتیں اور افراد اپنے ذاتی مفادات کو پس پشت ڈالتے ہوئے آئین،قانون اور جمہوریت کی بالادستی کے لیے اپنے تمام آئینی اداروں پر نہ صرف بلاجواز تنقید سے گریز کریں گے ایک مستحکم جمہوری پاکستان کے لیے اپنا کردارادا کریں گی