جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیخلاف ریفرنس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی

منگل 31 جولائی 2018 23:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 31 جولائی 2018ء)جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیخلاف ریفرنس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس سپریم کورٹ کے کمرہ نمبر ایک میں ہوا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف ریفرنس کی سماعت کا آغاز ہوا تو اس دوران ایکنوکیل طارق اسد ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور انہوں نے کہا کہنمیں نے چیف جسٹس کے خلاف اسی کونسل میں ریفرنس دائر کیا ہے طارق اسد ایڈووکیٹ نے کہا کہنیہ میری زندگی کا پہلا مواد ہے جو کسی جج کے خلاف دیا،ناڑتیس صفحات پر مشتمل ریفرنس کی تیاری میں خاصی محنت کی ہے، اسد ایڈووکیٹ نے کہا کہنسپریم جوڈیشل کونسل کو اس ریفرنس کی سماعت بھی کرنی چاہیے،نکونسل میرے ریفرنس کو سنے یا واپس کر دے، طارق اسد ایڈووکیٹ نے کہا کہنچیف جسٹس ثاقب نثار کو دیگر ججوں کے خلاف ریفرنس کی کارروائی میں نہیں بیٹھنا چاہیے،نیہ آزادانہ کارروائی نہیں ہے، کونسل کے رکن اور سینئر جج جسٹس گلزار احمد نے کہا کہنابھی ہمارے سامنے دوسرا ریفرنس لگا ہے، آپ اس میں فریق نہیں۔

(جاری ہے)

کونسل کے ایک اور رکننجسٹس آصف سعید کھوسہ نے طارق اسد سے مخاطب ہو کر کہا کہنہم نے آپ کو سن لیا، آپکا بہت شکریہ، وکیل طارق اسد نے اپنی بات دہرائی کہ چیف جسٹس کو اپنے خلاف ریفرنس کی موجودگی میں کونسل کا حصہ نہیں ہونا چاہیے،نجسٹس گلزار احمد نے کہا کہنآج ہمارے سامنے آپ کا ریفرنس مقرر نہیں ہے، طارق اسد ایڈووکیٹ نے کہا کہنآج والا ریفرنس حساس اداروں کی ہدایت پر مقرر ہوا نجسٹس آصف سعید کھوسہ کچھ بدمزہ ہوئے اور کہا کہنآپ کو سن لیا ہے، اب روسٹرم خالی کر دیں، اس کے بعد جسٹس شوکت صدیقی کے وکیل حامد خان نے سپریم جوڈیشل کونسل کو بتایا کہ کل درخواستیں مسترد ہونے کا تحریری حکم مل چکا ہے، اس حکم کے خلافنآرٹیکل 184/3 کے تحت سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

حامد خان نے استدعا کی کہندرخواست کو کل سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، آئینی درخواست پر فیصلے تک کونسل میں ریفرنس کی سماعت روکی جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہنقانونی قدغن نہ ہو تو درخواستیں مقرر ہو جائیں گی۔کونسل نے کارروائی موخر کرنے کی جسٹس صدیقی کی استدعا مسترد کی توناستغاثہ کے گواہ علی انور گوپانگ پر وکیل حامد خان نے جرح کا آغاز کیا، وکیل نے کہا کہنگواہ جو دستاویزات ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں دکھائی جائیں، اٹارنی جنرل نے کہا کہندستاویزات مختلف والیمز میں ہیں، الگ الگ دستاویزات فی الحال نہیں دے سکتے۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید نے بتایا کہ ریفرنس کے بعد یہنکیس وکیل مولوی انوار الحق نے تیار کیا تھا، مولوی انوار الحق بیرون ملک ہیں، ان کی وطن واپسی تک سماعت ملتوی کی جائے ، وکیل حامد خان نے کہا کہ جسٹس صدیقی 22 اگست تک بیرون ملک ہوں گے، سپریم جوڈیشل کونسل ریفرنس پر سماعت جسٹس صدیقی کی واپسی تک ملتوی کرے، کونسل نینسماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔