چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس

مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، سابق سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی فاروق اعوان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی

بدھ 1 اگست 2018 18:40

اسلام آباد ۔ یکم اگست (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 1 اگست 2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، سابق سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی فاروق اعوان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی۔ ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

نیب نے اس بات کو واضح کیا کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انویسٹی گیشن مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب تمام متعلقہ افراد سے بھی قانو ن کے مطابق ان کا مؤقف معلوم کرے گا تاکہ قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا سکے ۔

(جاری ہے)

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے فیصلوں کی تفصیلات کے مطابق نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق وزیراعظم سیّد یوسف رضا گیلانی، سابق سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی فاروق اعوان، سابق پی آئی او محمد سلیم، سابق کمپنی سیکرٹری یونیورسل سروس فنڈ سیّد حسن شیح، سی ای او میسرز مڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ انعام اکبر اور دیگر وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے افسران/اہلکاران کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔

ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر میسرز مڈاس پرائیوٹ لمیٹڈ کو پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اشتہاری مہم کا ٹھیکہ دینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 128.07 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے اویس مظفر ٹپی، سابق وزیر لوکل گورنمنٹ سندھ، راجہ محمد عباس سابق چیف سیکرٹری سندھ، غلام مصطفے پھل سابق سیکرٹری لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ، غلام عباس سومرو، سابق سیکرٹری لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ اور دیگر کے خلاف چار مختلف انوسٹی گیشز کی منظوری دی۔

ملزمان پر مبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ملیر ریور کی سینکڑوں ایکڑ زمین کو غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو33 ہزار ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران/اہلکاران، نیسپاک کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف ا نکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین پراجیکٹ میں بدعنوانی کا الزام ہے۔

جس سے قومی خزانے کو تقریباً 4 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کراچی منظور قادر کاکا اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پرا ختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی اور سرکاری کاغذات میں ہیر پھیر کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریباً 3 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیش کمپنی لمیٹڈ کے افسران/اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تقرریاں کرنے، ملکی اور بیرونی دوروں پر خطیر سرکاری فنڈزکا ضیاع او ر 142.4 ملین روپے کا سافٹ وئیر من پسند کمپنی سے زائد نرخوں پر خریدکر استعمال نہ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے فیڈرل اردو یونیورسٹی آف آرٹس، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کراچی کے وائس چانسلر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر قواعد کے برخلاف من پسند اساتذہ/طلباء کو پی ایچ ڈی کرنے کیلئے تعلیمی وظائف دینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 115.673 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے ثاقب احمد سومرو ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ اور گلشن ار یشہ کوآپریٹو ہائسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔

ملزمان پرمبینہ طور پر اڑیشہ سوسائٹی کو سرکاری زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریباً 4 سو ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے میسرز پاک کام کے سابق ڈائریکٹر سلطان العارفین، جاوید فراز چیف ایگزیکٹو میسرز پاک کام اوردیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر حکومت کو لائسنس فیس کی مد میں 21.642 ارب روپے کی نادہندگی کا الزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق ڈپٹی آڈیٹر جنرل سندھ مظہر علی سہتو اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے اور من پسند افراد کی غیر قانونی طور تقرری کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو تقریباً 350 ملین سے زائد روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے ڈی جی مانی-ٹرنگ ، آڈٹ اینڈ اکائونٹس اینڈ ایگریکلچرل سپلائی امدار میمن اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔

ملزمان پرمبینہ طورپراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو تقریباً 30 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاورکے افسران/اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تقرریاں کرنے اورسرکاری فنڈز میں خوردبرد کا الزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے بشیر دائود ، مریم دائود اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر مشتبہ رقوم کی منتقلی کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے میٹرو پولیٹن کارپوریشن کوئٹہ اوردیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ کرنے کا الزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے ڈائریکٹر فنانس(QUEST ) فضل شیح اوردیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے من پسند کمپنیوں کو پروکیورمنٹ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لیبارٹری کیلئے آلات خریدنے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے ڈاکٹر مبارک علی، پرنسپل شیح زائد میڈیکل کالج رحیم یار خان اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔

ملزمان پرمبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طور پرتقرریاں کرنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 166.748 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے نیشنل رولر سپورٹ پروگرام کے چیف ایگزکیٹو ڈاکٹر راشد باجوہ، جنرل مینجر آپریشز ڈیرہ غازی خان آغا علی جواد، جنرل مینجر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔

ملزمان پر مبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 482.785 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق وفاقی وزیر حافظ عبدلکریم، عثمان عبدلکریم، انس عبدلکریم، ڈاکٹر نجیب حیدر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پرآمدن سے زائد اثاثے بنانے اور بڑے پیمانے پر طلباء کو دھوکہ دیتے ہوئے اپنے غیر قانونی کا انڈس انٹرنیشنل انسٹٹیوٹ میں داخلہ دینے اور طلباء سے داخلہ کی مد میں بھاری رقوم کا الزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس اور دیگر کے خلاف انکوائری اور زرعی یونیورسٹی فیصل آبادکے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرا احمد خان اوردیگر کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے بلکہ نیب افسران اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کیلئے بھر پور کاوشیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب ’’احتساب سب کیلئے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ نیب کی پہلی اور آخری وابستگی پاکستان اور پاکستان کی عوام سے ہے۔