میٹرو بس کا توسیعی منصوبہ‘متاثرین اراضی کو اونے پونے ادائیگیاں پہلے کی نسبت 3لاکھ روپے کم فی مرلہ ادائیگی کا کہا جارہا ہے‘ملکیتی ثبوت فراہم کرنے پر مالکان کی تذلیل

جمعرات 16 جنوری 2014 03:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جنوری۔2013ء)میٹرو بس کے توسیعی منصوبے کے تحت راوی روڈ آزادی چوک پر تعمیر کئے جانے والے فلائی اوور ٹرمینل کی زد میں آنے والے سینکڑوں دکانداروں نے اس امر پر احتجاج کیا ہے کہ ایل ڈی اے اونے پونے داموں ان کی اربوں روپے کی جائیداد ہتھیانا چاہتا ہے اس ضمن میں ٹمبر مارکیٹ ٹریڈرز گروپ کے صدر فرید الدین ملک اور جنرل سیکرٹری عماد اعظم بٹ نے کہا ہے کہ 2 سال قبل جب میٹرو بس کا منصوبہ شروع ہوا تو اس کی زد میں آنے والی دکانوں، گھروں اور فیکٹری مالکان کے متاثرین کو 13 لاکھ 80 ہزار روپے فی مرلے ادائیگی کی گئی تھی۔

مگر اب 10 لاکھ 75 ہزار روپے فی مرلہ ادائیگی کا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ اراضی اور تعمیراتی اخراجات میں اضافہ ہوا ہے اور روپے کی قدر کم ہوئی ہے ایل ڈی اے حکام اب اراضی کی قیمت انتہائی کم دے رہی ہیں۔

(جاری ہے)

فرید الدین ملک اور عماد اعظم بٹ نے کہا ہے کہ بھارت میں عوامی مفاد کی خاطر حاصل کی گئی قیمت DC ریٹ سے تین گنا زائد ہے، اس ضمن میں بھارت میں گزشتہ برس 2013 میں خصوصی قانون سازی بھی کی گئی تھی، جبکہ پاکستان میں ابھی تک فرنگی کا عہد کا 1894 کا لینڈ ریکوزیشن چل رہا ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ایل ڈی اے لینڈ ریکوزیشن برانچ نے متاثرین کو ملکیتی ثبوت اور اعتراضات کے حوالے سے بلایا۔

جس سے سینکڑوں متاثرین وہاں پہنچے، متاثرین کو صبح 11 بجے کا وقت دیا گیا مگر دوپہر ایک بجے تک وہاں کوئی عملہ موجود نہ تھا، ایک بجے کے بعد وہاں دو پٹواری آئے۔ ڈیڑھ بجے حکام نے مین گیٹ بند کردیا جس سے وہاں سخت بدنظمی پیدا ہوگئی۔ پٹواریوں نے کاغذات وصول کرکے متاثرین کو کوئی تصدیق وصولی نہیں دی۔ جوکہ عوام کی کھلی تذلیل ہے۔

متعلقہ عنوان :