امریکہ، طالبان اور پاکستانی حکومت جنگ بندی کا اعلان کریں،امریکہ ڈرون حملے، طالبان خودکش حملے اور حکومت ملٹری آپریشن روک دے،جماعت اہلسنّت کے ایک سو پچاس علماء و مشائخ کی اجتماعی اپیل

ہفتہ 1 فروری 2014 08:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1فروری۔2014ء)جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی امیر صاحبزادہ سیّد مظہر سعید کاظمی اور مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ سیّد ریاض حسین شاہ سمیت ایک سو پچاس علماء و مشائخ نے اپنی اجتماعی دردمندانہ اپیل میں کہا ہے کہ امریکہ، طالبان اور پاکستانی حکومت جنگ بندی کا اعلان کریں۔ امریکہ ڈرون حملے، طالبان خودکش حملے اور حکومت ملٹری آپریشن روک دے کیونکہ تینوں فریقین کے سیز فائر کے بغیر مذاکراتی عمل کامیاب نہیں ہو سکتا اس لیے تینوں فریق انسانیت پر رحم کرتے ہوئے اپنے رویوں میں لچک اور مفاہمت پیدا کریں۔

دیوبندی علماء اور طالبان کے اساتذہ طالبان کو غیرمسلح ہونے، آئین و قانون کو ماننے اور غیرآئینی مطالبات چھوڑنے پر آمادہ کریں تاکہ امن کی کوششیں کامیاب ہو سکیں اور پاکستانی قوم سکھ کا سانس لے سکے۔

(جاری ہے)

جنرل حبیب گل، عمران خان، منور حسن، سمیع الحق اور فضل الرحمن اپنے اثر و رسوخ کو استعمال میں لا کر طالبان کو امن کا راستہ اختیار کرنے پر آمادہ کریں اور انہیں قومی دھارے میں لانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

اپیل میں کہا گیا ہے کہ طالبان غیرملکی قوتوں سے تعلق اور حکومت امریکہ نواز پالیسیاں ختم کرے۔ طالبان اپنی صفوں کو امریکہ اور بھارت کے ملک دشمن ایجنٹوں سے پاک کریں اور حکومت امریکی اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کرے۔ حکومت اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی روشنی میں ملک میں شریعت کے نفاذ کا اعلان کرے۔ اپیل میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت پاک سرزمین پر بلیک واٹر اور دوسری غیرملکی ایجنسیوں کے نیٹ ورک کے خاتمے کے لیے خصوصی اقدامات کرے اور ڈرون حملے روکنے کے لیے ہر راستہ اختیار کیا جائے اور امریکہ کو وارننگ دی جائے کہ مذاکراتی عمل کے دوران ڈرون حملہ ہوا تو اس کے ساتھ تعلقات ختم کر دیئے جائیں گے۔

اپیل میں کہا گیا ہے کہ طالبان پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں اور خودکش حملے بند کرنے کا اعلان کر کے مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہونے کا ثبوت دیں۔ حکومت ہتھیار ڈالنے والوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرے۔ طالبان قبائلی علاقوں میں موجود غیرملکی دہشت گردوں کو پاکستان سے نکالیں اور ان کے ساتھ اپنا تعلق ختم کریں۔ اپیل جاری کرنے والے علماء و مشائخ میں پیر خالد سلطان قادری، مفتی محمد اقبال چشتی، علامہ حافظ فاروق خان سعیدی، پیر سیّد شمس الدین بخاری، علامہ رفیق احمد شاہ جمالی، مولانا محمد اکرم سعیدی، علامہ بشیرالقادری، پیر سیّد غلام یٰسین شاہ، مولانا قاری فیض بخش رضوی، علامہ خالد حسن مجددی، علامہ قاری خالد محمود نقشبندی، علامہ شیرمحمد نقشبندی، مولانا محمد حنیف چشتی، پیر سیّد خضر حسین شاہ، علامہ قاضی محمد یعقوب رضوی، علامہ فاروق سلطان قادری، علامہ حافظ سخی احمد خان، مولانا منظورعالم سیالوی، مولانا اللہ بخش رضا، علامہ محمد فاروق سیرانی، مفتی ظفر جبار چشتی، مولانا حافظ محمد یعقوب فریدی، مولانا امجد ارباب عباسی، علامہ رضوان انجم، علامہ رضوان یوسف، مفتی لیاقت علی، مولانا ابرار احمد رحمانی، علامہ خلیل الرحمن، صاحبزادہ عبدالمالک، پیر سیّد فدا حسین شاہ حافظ آبادی، مولانا قاری نذیر احمد قادری، صاحبزادہ محب النّبی طاہر، مولانا قاری فیروز صدیقی، صاحبزادہ محمد عثمان غنی، پیر سیّد سرور حسین شاہ موسوی، صاحبزادہ غلام صدیق نقشبندی، الحاج شیخ امجد علی چشتی، پروفیسر عبدالعزیز نیازی اور دیگر شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :