متعدد بارز کے عہدیدار، سینئر وکلاء پاکستان مسلم لیگ میں شامل،دیگر جماعتیں انشاء اللہ ہم سے اتحاد کریں گی: چودھری شجاعت حسین، پرویزالٰہی

بے اختیار بلدیاتی نمائندے بھی کسانوں، وزیروں کی طرح رُل رہے ہیں، شہبازشریف نے انگریز کا 150سال پرانا نظام بحال کر دیا 4ماہ میں پارٹی کا تنظیمی کام مکمل ہو گا، تمام جماعتوں سے مقابلہ کیلئے ہم نے پلاننگ کر لی، 2008، 2013 میں ہمارے خلاف جادوئی چھڑی چلائی گئی عدلیہ اپنے ضمیر کے مطابق فیصلے کرتی ہے، سیاست میں نہ لائیں، 2017ء اہم سال ہے، عوام کو ہمارے کام اور ہم یاد آ رہے ہیں کسان پیکیج بلدیات، صحت، تعلیم کے فنڈز، ڈالر بناؤ ٹرین اور نمائشی منصوبوں پر ضائع کر دئیے، ن لیگ کے ہر کام میں دھوکہ ہے: پریس کانفرنس

پیر 2 جنوری 2017 11:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2جنوری۔2017ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اور سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی سے یہاں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات میں متعدد بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں اور سینئر وکلاء نے پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا جن میں جنوبی پنجاب کے پانچ اضلاع کی بارز کے صدور، جنرل سیکرٹری بھی شامل ہیں۔

اس موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے سیاسی جماعتوں کے آئندہ انتخابی اتحاد کے بارے میں سوال پر کہا کہ وقت آنے والا ہے اور آئے گا کہ دیگر جماعتیں اور لوگ ہمارے ساتھ اتحاد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2017ء پاکستان کیلئے بڑا اہم سال ہے، ملک کو اندرونی و بیرونی مشکلات کا سامنا ہے، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ پاکستان پر اپنا فضل کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو سیاست میں نہ لائیں وہ اپنے ضمیر کے مطابق فیصلے کرتی ہے اور کرنے بھی چاہئیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جوڈیشل مارشل لاء کی بات نہ میں نے سنی اور نہ ہی اس کا کوئی امکان ہے، اپوزیشن کا گرینڈ الائنس اسی صورت میں بنے گا جب ساری جماعتیں ایک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہوں گی، آئندہ الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ اپنے نمائندے ہر جگہ کھڑے کرے گی اور دوسری جماعتیں ہم سے تعاون مانگیں گی۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ 2008ء میں ہماری مقبولیت اور ووٹرز ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے زیادہ تھے، جنرل کیانی نے ہمارے ارکان سازش کے تحت نوازشریف کو دے دیئے، 2013ء میں جسٹس افتخار چودھری نے بھی کام دکھایا، تب بھی ہمارے خلاف جادوئی چھڑی چلائی گئی جبکہ کھیر نوازشریف نے کھائی جو اَب انہیں ہضم نہیں ہو رہی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ نوازشریف کو سزا دیتی ہے تو کوئی امن خراب نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کی تنظیم سازی کا عملاً کام شروع ہے سندھ کے بعد اب چودھری شجاعت حسین بلوچستان کا دورہ کریں گے اور میں پنجاب کے تمام اضلاع کے دورے شروع کر رہا ہوں، تنظیمی کام 4ماہ میں مکمل ہو گا، ہم نے دوسری جماعتوں سے مقابلہ کیلئے پلاننگ کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9سال سے لوگوں کے اندر نفرت کا لاوا پک رہا ہے جو اَب باہر آ رہا ہے، عوام کیلئے 5سال میں جو کچھ ہم نے کر دکھایا ن لیگ یا کوئی اور اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا عوام کو ہمارے کام اور ہم یاد آ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ہر کام میں دھوکہ ہے، بلدیاتی الیکشن سپریم کورٹ کے حکم پر کرائے گئے لیکن ایک سال تک لیٹ کیا گیا، بلدیات میں اکثریت کے دعوؤں کے باوجود شہبازشریف نے ڈیڑھ سو سال پرانا انگریز بلدیاتی نظام بحال کر دیا کیونکہ وہ چپڑاسی کا اختیار بھی کسی کو دینے پر راضی نہیں اسی لیے یہ بلدیاتی نمائندوں کو بھی کوئی اختیار نہیں دیں گے، بجٹ سمیت تمام اختیارات ڈی سی کو دے دیئے، وزراء کے پاس بھی کوئی اختیار نہیں ہے، کسان پیکیج کے باوجود کسان، وزیر اور ان کی طرح بلدیاتی نمائندے بھی رُل رہے ہیں، بلدیات، کسان پیکیج، صحت و تعلیم کے فنڈز ڈالر بناؤ ٹرین اور نمائشی منصوبوں پر ضائع کر رہے ہیں، عوام کا خون نچوڑا جا رہا ہے۔

پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے ڈسٹرکٹ بار بہاولنگر کے صدر چودھری ذوالفقار احمد باجوہ، مسعود عرف وٹو جنرل سیکرٹری، اعجاز امین بلوچ فنانس سیکرٹری، محمد پرویز باجوہ صدر فورٹ عباس بار، شاہد حسین گھلو جنرل سیکرٹری شجاع آباد بار، ملک کاشف وٹو شجاع آباد بار، احمد نسیم قریشی، الطاف حسین، فضل اکبر سہوترا، محمد افتخار وڑائچ جنرل سیکرٹری ہارون آباد بار، احسن قریشی، شاہد حسن، احمد نعیم قریشی، محمد عرفان قریشی، راشد محمد وڑائچ، رفاقت علی، شاہد بشیر چیمہ، ساجد محمود وڑائچ، چودھری خالد جاوید، ناصر رمضان اور مسلم لیگ گلاسگو کے رہنما شبیر شاہ پریس کانفرنس میں بھی موجود تھے۔