Breast Cancer - Article No. 2013

Breast Cancer

بریسٹ کینسر - تحریر نمبر 2013

یہ اچھی خاصی تعداد میں خواتین کو بیمار کر دیتا ہے اور ان کی موت کا سبب بنتا ہے

ہفتہ 21 نومبر 2020

پروفیسر ڈاکٹر احسان الرحمان
اگر ہم خواتین میں کینسر کی بات کریں تو چھاتی کا کینسر سب سے زیادہ پایا جاتا ہے،اور اب یہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ چھوٹی عمر کی خواتین بھی اس کا شکار ہو رہی ہیں،کئی چیزیں اس کینسر کا سبب بن سکتی ہیں،یہ کینسر اچھی خاصی تعداد میں خواتین کو بیمار کر دیتا ہے اور اسی طرح اچھی خاصی تعداد میں خواتین کی موت کا سبب بنتا ہے،عوام کو سمجھانے کے لئے چھاتی کے کینسر کو چار Stages میں تقسیم کیا جا سکتا ہے،اگر کینسر صرف چھاتی تک محدود ہو تو اس کو Stage 1کہا جاتا ہے،اگر کینسر متعلقہ طرف کی بغل تک پہنچ جائے تو اس کو Stage 2کہا جاتا ہے ،اگر بیماری گردن تک پہنچ جائے تو اس کو تیسری Satge 3 کہا جاتا ہے،کینسر اگر پھیپھڑوں، جگر،ہڈیوں اور جسم کے دوسرے دور دراز حصوں تک پہنچ جائے تو اس کو Stage 4کہا جاتا ہے۔

(جاری ہے)


ہمارا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ خواتین اکثر بہت لیٹ سرجن کے پاس آتی ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ دور دراز اور چھوٹے شہروں کو تو چھوڑیں۔بڑے شہروں اور پڑھے لکھے لوگ بھی اکثر لیٹ سرجن کے پاس آتے ہیں،یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ اگر مریض Stage 1اور Stage 2 میں سرجن کے پاس آیا ہے تو اس کو Early Breast Cancer کہا جاتا ہے،ان حالات میں بیماری قابل علاج ہوتی ہے اور اگر مریض سرجن کی ہدایات پر پورا عمل کرے تو نہ صرف مکمل طور پر صحت یاب ہو جاتا ہے بلکہ وہ ایسی زندگی گزار سکتا ہے کہ گویا اس کو کبھی یہ کینسر تھا ہی نہیں،دوسری طرف اگر مریض Stage 3 یا Stage 4 میں آئے تو اس کو Advanced Breast Cancer کہتے ہیں،اگر مریض اس حالت میں آئے تو مریض کا مکمل علاج نہیں کیا جا سکتا اور جتنا مرضی اچھا علاج کیا جائے ،مریض کو پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مریض کو کس قسم کے علاج کی ضرورت ہے اس کا انحصار کینسر کی سٹیج اور اس کی قسم پر ہوتا ہے، کیونکہ بعض اوقات گلٹی LUMP کا سائز تو چھوٹا ہوتا ہے لیکن وہ مہلک زیادہ ہوتی ہے،اگر ہم چھاتی کے کینسر کے علاج کی بات کریں تو اس میں مختلف معالج مل کر کام کرتے ہیں،جن میں سرجن،انکالوجسٹ،ریڈیو تھراپسٹ،پلاسٹک سرجن اور بعض اوقات شعبہ نفسیات کے ماہر بھی شامل ہوتے ہیں مریض کو جب بھی چھاتی میں کوئی تکلیف ہو تو فوراً سرجن سے رابطہ کرنا چاہیے،وہ معائنہ کرکے اس کے ضروری ٹیسٹ کروائے گا اور یہ فیصلہ کرے گا کہ اس کو کینسر ہے یا نہیں،اگر کینسر ہے تو وہ کینسر کی قسم اورStage کے مطابق فیصلہ کرے گا کہ اس کی پہلی سرجری ہونی چاہیے یا کہ پہلے دوائیں Chemotherapy یا شعائیں Radiotherapy دینی چاہیں اور اس کے بعد سرجری ہونی چاہیے۔

چھاتی کے کینسر کی بالعموم علامات چھاتی میں گلٹی Lump نیپل سے خون یا کسی رطوبت کا خراج،نیپل کا اندر دھنس جانا یا بعض اوقات چھاتی میں ایسی شوشنر جو عام طریق علاج سے نہ ٹھیک ہو قابل ذکر ہیں،ان حالات میں مریض کو فوراً سرجن سے رابطہ کرنا چاہیے،وہ معائنہ کے بعد ضروری ٹیسٹ کروائے گا ،جو کہ بالعموم 35 سال سے کم عمر خواتین میں الٹرا ساؤنڈ اور 35 سال سے زیادہ عمر خواتین میں میموگرافی Mammographyاور FNACیا Trucut Needle Biopsy ہوتے ہیں ،روایتی طریق علاج کے مطابق چھاتی کے کینسر کی سرجری میں پوری چھاتی نکال دی جاتی ہے،لیکن جدید طریق علاج میں موزوں کیسز میں کینسر سرجری بغیرپوری چھاتی نکالے بھی کی جا سکتی ہے Breast Conservation Surgery اور اگر پوری چھاتی نکال بھی دی جائے تو اس کو اسی وقت یا بعد میں بذریعہ پلاسٹک سرجری دوبارہ بنایا جا سکتا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ لوگوں میں اس چیز کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے کہ وہ اس چیز کو سمجھیں کہ چھاتی کے سرطان کا اگر بروقت علاج کیا جائے تو یہ قابل علاج ہے،اس سلسلے میں نوجوان خواتین بالعموم اور 35 سال کے بعد بالخصوص اپنی چھاتی کا خود معائنہ کرناBreast Self Examination سیکھیں،اور اگر کوئی بھی مشکوک علامات پائی جائیں تو سرجن سے رابطہ کریں،1 فیصد کیسز میں مردوں کی چھاتی میں بھی کینسر پایا جاتا ہے اور مردوں میں پایا جانے والا کینسر بالعموم زیادہ مہلک ثابت ہوتا ہے،یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں اب بہت ساری خواتین سرجن بھی موجود ہیں۔

Browse More Cancer