Cancer Ke Dauran Aur Ilaaj Ke Baad Mufeed Phal - Article No. 2927

Cancer Ke Dauran Aur Ilaaj Ke Baad Mufeed Phal

سرطان کے دوران اور علاج کے بعد مفید پھل - تحریر نمبر 2927

غذائیت سے بھرپور اشیاء کھائی جائیں تو جسم کو وٹامن، معدنیات، اینٹی آکسیڈنٹس ملتے رہیں گے

منگل 28 جنوری 2025

بلیو بیریز:
بلیو بیریز غذائیت کا خزانہ ہیں۔ان میں بہت زیادہ ریشہ، وٹامن سی اور مینگنیز بھرا ہوتا ہے۔ان میں اینٹی آکسیڈنٹس کی تعداد بھی زیادہ ہوتی ہے جو بہت سی تحقیقات کے مطابق سرطان کے خلاف لڑنے میں خوب کردار نبھاتے ہیں۔
سنگترہ:
میٹھے ذائقے، پرکشش رنگ اور بہترین غذائیت کی وجہ سے سنگترہ بہت پسند کیا جاتا ہے۔
ایک اوسط سنگترہ آپ کی روزمرہ کی وٹامن سی کی ضرورت پوری کر سکتا ہے۔اس کے ساتھ یہ دوسرے اجزاء کی ضرورت پوری کرتا ہے جس میں تھیامین، فولیٹ اور پوٹاشیم شامل ہیں۔وٹامن سی قوت مدافعت میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔اس سے سرطان کے علاج کے دوران اور اس کے بعد مدافعت کا نظام مضبوط ہوتا ہے۔
کیلا:
سرطان کے علاج کے بعد بحالی کی جانب سفر کرنے والوں کیلئے کیلا بہت مفید ہے۔

(جاری ہے)

جن لوگوں کو نگلنے میں مشکل درپیش ہو ان کیلئے بھی یہ اچھا ہے، اس میں وٹامن بی 6، مینگنیز اور وٹامن سی جیسے اہم غذائی اجزاء شامل ہوتے ہیں۔علاوہ ازیں کیلے میں ایک ریشہ ہوتا ہے جسے پیکٹین کہتے ہیں، یہ سرطان کے علاج سے اسہال میں مبتلا افراد کیلئے بالخصوص اہم ہے۔چونکہ کیلے میں پوٹاشیم زیادہ ہوتی ہے۔اس لئے اسہال یا قے سے ضائع ہونے والے الیکٹرولائٹس کی بحالی میں معاون ہوتا ہے۔

انار:
دیگر پھلوں کی طرح اس میں وٹامن سی اور ریشہ زیادہ مقدار میں ہوتا ہے لیکن اس میں وٹامن ”کے“، فولیٹ اور پوٹاشیم کی بھی اچھی خاصی مقدار پائی جاتی ہے۔علاوہ ازیں تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ان سے حافظہ بہتر ہوتا ہے، جو کیموتھراپی سے نظر یا توجہ کی کمی کے مسئلے سے نپٹنے میں معاون ہے۔نیز جانوروں پر ہونے والی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ انار کا رس جوڑوں کے درد اور سرطان کے علاج مثلاً کیموتھراپی سے پیدا ہونے والے ذیلی اثرات کو دور کرنے میں مفید ہے۔

توت سیاہ:
توت سیاہ ان پھلوں میں شامل ہے جس میں وٹامن سی اور فولاد دونوں زیادہ مقدار میں ہوتے ہیں جو انیمیا میں مفید ہیں۔اس میں ایک قسم کا ریشہ ہوتا ہے جسے لیگننز کہتے ہیں، یہ قوت مدافعت کو بہتر کرتا ہے اور سرطان کے خلیوں کو مارتا ہے۔
بلیک بیری:
بلیک بیری میں وٹامن سی، مینگنیز اور وٹامن ”کے“ ہوتا ہے۔اس میں الیجک ایسڈ، گالک ایسڈ اور کلوروجینک ایسڈ جیسے مختلف طرح کے اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔بعض تحقیقات کے مطابق یہ پھل ڈی این اے کو ضرر سے محفوظ رکھتا ہے اور سرطان کے خلیوں کی بڑھوتری اور پھیلاوٴ کو کم کرتا ہے۔

Browse More Cancer