Carrot Cancer Main Mufeed Hai - Article No. 1799

Carrot Cancer Main Mufeed Hai

گاجر کینسر میں مفید ہے - تحریر نمبر 1799

صحت بخش،متوازن غذا سے مراد ایسی غذا ہے جس میں ایسے تمام ضروری اجزاء پائے جائیں جو جسم کی نشوونما اور اعضاء کی کار کردگی فعال رکھنے کے لئے ضروری ہوں۔

پیر 3 فروری 2020

صحت بخش،متوازن غذا سے مراد ایسی غذا ہے جس میں ایسے تمام ضروری اجزاء پائے جائیں جو جسم کی نشوونما اور اعضاء کی کار کردگی فعال رکھنے کے لئے ضروری ہوں۔قدرت نے مختلف اجناس کے ساتھ کئی اقسام کے پھل سبزیاں بھی پیدا کیے تاکہ اس کے استعمال سے متوازن غذا کا حصول ممکن ہو سکے، ایسی ہی ایک غذا گاجر ہے۔گاجر بڑی آنتوں ،پھیپھڑوں اور سینے کے کینسر سے حفاظت کرتی ہے۔
اس کا تازہ رس پینا بھی مفید ہے۔گاجر کو بطور سلاد کچا بھی کھایا جا سکتاہے۔یہ کینسر پیدا کرنے والے خلیات کی روک تھام بھی کرتی ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بیٹا کیروٹین کئی جسمانی اعضاء مثلاً پھیپھڑوں ،معدے اور مثانے کے سرطان سے تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ خلیات کی جھلی کو تکسیدی دباؤ (Oxidative Stress)سے بھی محفوظ رکھتاہے۔

(جاری ہے)

نیز ،یہ سرطان کے خلیات کے لئے Inhibitionخصوصیت کا بھی حامل ہے۔گاجر میں تقریباً 77فیصد بیٹا کیروٹین پایا جاتاہے ۔علاوہ ازیں،اس میں پایا جانے والا ایک اور جزوFalcarinolبھی سرطان کے خلیات کی نموسست کرنے یا روکنے میں اہم کردار ادا کرتاہے۔
دل اور ہاضمے کے لئے فائدہ مند
گاجر میں شامل کیروٹینوئڈ Carotenoidsدل کے امراض کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
گاجر بلڈ پریشر کو کم کرنے میں بھی مفید ہے۔ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے گاجر کا استعمال فائدہ مند ہے۔اس کے علاوہ گاجر فائبر کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے،اس سے نظام انہضام درست رہتا ہے۔یہ اسہال ،پیچش اور قبض جیسی بیماریوں سے حفاظت کرتی ہے۔
مضبوط دانت
ریشوں والی سبزی جیسے گاجر وغیرہ،منہ میں لعاب تیار کرنے میں مفید ہے۔
دانتوں میں کیڑا لگنے اور حلق کے سرطان سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
صحت مند جلد
گاجر کا استعمال حفظان صحت کے ساتھ ساتھ جلد کو تروتازہ رکھنے میں بھی مفید ہے۔یہ خواتین کی پسندیدہ سبزی ہے جس سے نہ صرف مختلف ڈشز بنائی جا سکتی ہیں بلکہ فیس ماسک اور موائسچرائزر کے طور پر بھی اس کا استعمال کیا جا سکتاہے۔گاجر میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامن اے سورج کی شعاعوں کے اثرات سے جلد کی حفاظت کرتے ہیں۔
گاجر انسانی جلد پر موجود جھریاں،جھائیاں اور داغ دھبے دور کرتی ہے۔ جلد کی چمک اور تروتازگی کے لئے مختلف کاسمیٹکس پروڈکٹس میں بھی اس کا استعمال کیا جاتاہے۔گاجر کا فیس ماسک گھر پر بھی با آسانی تیار کیا جا سکتاہے۔
فیس ماسک بنانے کے لئے
ایک چمچ گاجر کے رس میں ایک چمچ شہد ملا کر مکس کرلیں اس پیسٹ کو چہرے اور گردن پر لگا کر دس منٹ کے لئے چھوڑ دیں۔
دس منٹ بعد چہرے کو ٹھنڈے پانی سے اچھی طرح دھولیں۔
اسکن موائسچرائزر
دو چائے کے چمچ کدو کش کی ہوئی گاجر،ایک چائے کا چمچ شہد ،ایک چائے کا چمچ دودھ کی بالائی،چند قطرے زیتون کا تیل۔ان سب کو ملا کر پیسٹ بنالیں اور چہرے اور گردن پر دس سے پندرہ منٹ کے لئے لگا کر چھوڑ دیں۔اس کے بعد ٹھنڈے پانی سے منہ دھولیں۔موسم سرما میں خشک جلد کے لئے مفید موائسچرائزر ہے۔
یہ جلد کو نرم و ملائم اور چمک دار بناتاہے۔ایک کپ گاجر کے رس میں 94کلو کیلوریز غذائیت ہوتی ہے،جس میں سے 2.24گرام پروٹین،0.35گرام چکنائی،21.90گرام کار بو ہائیڈریٹس،1.90گرام فائبر ،689ملی گرام پوٹاشیم،20ملی گرام وٹامن سی،0.217ملی گرام تھایا مین،0.512ملی گرام وٹامن بی6،2.256مائیکرو گرام وٹامن اے ،36.6مائیکرو گرام وٹامن کے علاوہ دیگر اجزاء پائے جاتے ہیں۔

معدے کا کینسر
گاجر اینٹی آکسیڈنٹس سے بھر پور ہے۔ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ گاجر کا رس معدے کو کینسر سے محفوظ رکھنے میں مفید ہوتاہے اگر مسلسل گاجریں کھائیں جائیں تو معدے کے سرطان کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
لیو کیمیا کا تدارک
ایک مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ گاجر کا رس لیو کیماLeukemiaکے خلیات(سیلز)کو ختم کرنے میں موٴثر کردار ادا کرتاہے۔
بسا اوقات گاجر کا رس لیو کیما کے خلیات کو از خود تباہ کر دیتاہے اور ان کے پھیلاؤ کو روکتا ہے البتہ اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
سینے کے سرطان سے محفوظ رکھے
گاجروں میں کیرو ٹینوئیڈز کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو چھاتی کے کینسر کو دوبارہ حملہ کرنے سے روکتی ہے۔سائنسدان بتا چکے ہیں کہ خون میں کیروٹینوئیڈز کی مقدار جتنی زیادہ ہو گی،بریسٹ کینسر کے لوٹنے کا خطرہ اتنا ہی کم ہو جاتاہے۔
اس کے لئے ایک چھوٹا سا مطالعہ کیا گیا کہ خواتین کو تین ہفتوں تک روزانہ آٹھ اونس گاجر کا رس پلایا گیا۔اس کے بعد جب ان خواتین کے خون کامطالعہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ان کے خون میں کیروٹینوئیڈز کی مقدار زیادہ تھی جبکہ آکسیڈیٹیو اسٹریس Oxidative Stressکی علامات کم تھیں جو کینسر کی وجہ بن سکتی ہیں۔موسم سرما کی یہ خوش رنگ اور خوش ذائقہ سبزی مزاج میں گرم تر ہوتی ہے ۔
گاجر کچی کھانے،پکانے،سلاد میں ڈالنے اور اچار بنانے میں استعمال ہوتی ہے۔سردیوں میں گاجر کا حلوہ بھی رغبت سے کھایا جاتاہے۔گاجر کا جوس بھی بچوں اور بڑوں کے لئے بہت مفیدہے۔ گاجر میں تمام سبزیوں اور مہنگے داموں بکنے والے پھلوں سے زیادہ غذائیت ہوتی ہے۔اس میں پروٹین ،معدنیات اور وٹامن وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔گاجر کا جوس پینے سے جگر میں موجود کئی زہریلے مواد سے چھٹکارا ملتاہے۔
یہ جگر کی صفائی کرتی ہے۔گاجر میں موجود وٹامن Kاور وٹامن D کیلشیم کے ساتھ مل کر ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں۔گاجر کے بے شمار فوائد میں سے چند یہ ہیں۔
خون کی کمی کو دور کرنا
گاجر میں وافر مقدار میں آئرن پایا جاتاہے،اس لئے اس کا استعمال خون کی کمی میں مبتلا افراد کو تجویز کیا جاتاہے۔گاجر کا روزانہ استعمال خون کی کمی کو دور کرتاہے۔
گاجر جوڑوں کے درد،گٹھیا اور دیگر بیماریوں کے لئے کھانا مفید ہے۔
بصارت کے لئے فائدہ مند
گاجر کا استعمال بینائی کے لئے فائدہ مند ہے۔اس میں موجود بیٹا کیروٹین جو وٹامن کی ابتدائی شکل ہوتی ہے جگر کی مدد سے وٹامنAمیں تبدیل ہو جاتاہے ۔یہ وٹامن Aہماری آنکھوں کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔یہ آنکھوں کے پٹھوں کو مضبوط بناتاہے۔
گاجر میں بیٹا کیروٹین وافر مقدار میں پایا جاتاہے۔گاجر کا روزانہ استعمال آنکھوں کی بیماریوں،بصارت کی کمی،موتیا،اندھا پن سے حفاظت کرتاہے۔گاجر کا استعمال بالخصوص بچوں کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔مطالعہ کرنے والے افراد کو بھی چاہیے کہ وہ گاجر کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں۔
سانس اور پھیپھڑوں کے امراض میں مفید
گاجر کا رس وٹامن سی سے بھر پور ہوتاہے اور یہ سانس کے ایک مرض کرونک اوبسٹر کٹیو پلمونری ڈیزیز (سی او پی ڈی)کی شدت کم کرتاہے۔
اس ضمن میں کوریا میں چالیس سال سے زائد عمر کے افراد کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ جن لوگوں میں سی او پی ڈی کا مرض تھا وہ کیروٹین سمیت پوٹاشیم،وٹامن اے اور وٹامن سی کا استعمال کم کررہے تھے۔
امراض چشم میں فائدہ مند
گاجر کا استعمال آنکھوں کے لئے مفید ہے کہ اس میں بیٹا کیروٹین(Beta Carotene)وافر مقدار میں پایا جاتاہے۔
یہ مادہ دوسری سبزیوں مثلاً پالک،گوبھی،جبکہ پھلوں میں آم اور نارنگی میں بھی پایا جاتا ہے۔بیٹا کیروٹین آنتوں میں جذب ہو کر جگر میں بائل ترشے یا صفرائی ترشے کی موجودگی میں وٹامن اے میں تبدیل ہو جاتاہے۔جو بعد ازاں ،ریٹینا میں بنفشی پگمنٹ(Rhodopsin)میں تبدیل ہو کر رات میں دیکھنے(Night Vision)کی صلا حیت بہتر رکھنے کے علاوہ کچھ طبی مسائل مثلاً شب کوری،پردہ چشم میں خرابی اور بڑھتی عمر میں موتیے سے بھی محفوظ رکھتاہے۔

عمر رسیدگی کے اثرات نمایاں نہ ہونے دینا
گاجر میں وٹامن سی کی موجودگی جسم میں کولیجن(Collagen)بناتی ہے۔یہ ایک قسم کا پروٹین ہے،جو جلد کی لچک برقرار رکھنے سمیت چہرے پر جھریاں پڑنے نہیں دیتا،جبکہ گاجر میں موجود وٹامن اے ،اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کی وجہ سے آزاد ریڈیکل پر اثر انداز ہو کر بڑھاپے میں جھریاں پڑنے اور چہرے کے داغ دھبوں سے محفوظ رکھتاہے۔
گاجر میں وٹامن ای بھی پا یا جاتاہے۔جو اینٹی ایجنگ ہے،لہٰذا جو افراد گاجر کا باقاعدہ استعمال کرتے ہیں،بڑھاپے میں ان کی جلد عمر رسیدگی کے اثرات سے کافی حد تک محفوظ رہتی ہے۔اس کے علاوہ بڑھتی عمر میں جسم،ہڈیوں کے درد اور آسٹیو پوروسس سے بھی تحفظ ملتاہے۔
جلد کی نمی بر قرار رکھنا
جسم میں پوٹا شیم کی کمی کے سبب اکثر جلد خشک ہو جاتی ہے۔
گاجر میں موجود وٹامن پوٹاشیم کی خاص مقدار کے سبب جلد نم رہتی ہے۔
ذیابیطس اور کولیسٹرول کنٹرول
گاجر کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بھی بے حد مفید ہے کہ اس میں موجود Carotenoids اپنے کیمیائی عمل کے سبب خون میں شکر کی سطح متوازن رکھتاہے،جبکہ حل پذیر غذائی ریشے،کولیسٹرول کم کرنے کے علاوہ نظام ہاضمہ درست رکھتے ہیں اور قبض کی شکایت بھی نہیں ہوتی۔

Browse More Cancer